35 C
Lahore
Friday, June 13, 2025
ہومانٹرٹینمنٹاڑتے ہوئے شکل بدل کر زمین پر چلنے والا ٹرانسفارمر طرز کا...

اڑتے ہوئے شکل بدل کر زمین پر چلنے والا ٹرانسفارمر طرز کا ڈرون تیار


—تصویر بشکریہ غیر ملکی میڈیا

کیلیفورنیا انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (Caltech) کے انجینئرز نے ٹرانسفارمر طرز کا ڈرون تیار کر لیا، جو ہوا میں ہی اڑنے والے موڈ سے زمین پر چلنے والے موڈ میں آسانی سے تبدیل ہو سکتا ہے۔

ہوا ہی میں شکل بدلنے والے اس ڈرون کو اے ٹی ایم او (ATMO) یعنی ایریلی ٹرانسفارمنگ مورفو بوٹ کا نام دیا گیا ہے، یہ جدید ڈرون جسے کیلیفورنیا انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے موری غریب اور آئیوانس مینڈرالس نامی انجینئرز نے تیار کیا ہے۔

یہ ڈرون ایسا کام کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے جس کے لیے ایرو اسپیس انڈسٹری شاید 50 سال سے زیادہ عرصے سے جدوجہد کر رہی تھی یعنی ہوا میں ہی شکل تبدیل کرنا۔

—تصویر بشکریہ غیر ملکی میڈیا
—تصویر بشکریہ غیر ملکی میڈیا

یہ ڈرون صرف ایک موٹر کا استعمال کرتا ہے جو اس کے مرکزی جوڑ کو حرکت دیتی ہے، جس سے اس کے چاروں تھرسٹرز (thrusters) کی سمت بدل جاتی ہے۔

اے ٹی ایم او زمین پر اترنے سے پہلے ہی ایک اڑنے والے ڈرون سے ایک روور جیسی گاڑی میں بغیر کسی رکاوٹ کے تبدیل ہو سکتا ہے، ہوا میں یہ تبدیلی بہت اہم ہے کیونکہ ناہموار اور غیر متوقع زمین پر تبدیلی کا نظام خراب ہو سکتا ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ ڈرون کے چاروں تھرسٹرز کی حفاظت کرنے والے گول حفاظتی غلاف (shrouds) ڈرائیونگ موڈ میں پہیوں کا کام بھی کرتے ہیں۔

کیلٹیک میں ایرواسپیس کے گریجویٹ طالب علم آئیوانس مینڈرالس کا کہنا ہے کہ ہم نے اس ڈرون میں ایک نیا روبوٹک نظام ڈیزائن اور تیار کیا ہے جو فطرت سے متاثر ہے یعنی جس طرح جانور مختلف قسم کی نقل و حرکت کے لیے اپنے جسم کو مختلف طریقوں سے استعمال کرتے ہیں، بالکل اسی طرح یہ ڈرون بھی کرتا ہے، ہوا میں شکل بدلنے کی اس کی صلاحیت خود مختاری اور مضبوطی کو بہتر بنانے کے بہت سے نئے امکانات کو کھول دیتی ہے۔

اگرچہ ہوا میں تبدیلی کا عمل ایک ہی موٹر پر انحصار کرتا ہے جو اے ٹی ایم او کے تھرسٹرز کو اڑنے یا چلنے کی پوزیشن میں اوپر یا نیچے کرتی ہے، لیکن یہ عمل دیکھنے میں جتنا آسان لگتا ہے اس سے کہیں زیادہ مشکل اور پیچیدہ ہے۔

انجینئرز کو اس نظام کی جانچ کرتے وقت پیچیدہ ایروڈائنامک قوتوں کے ساتھ ساتھ لینڈنگ کے عمل کے دوران چاروں تھرسٹرز کی پوزیشن بدلنے سے پیدا ہونے والی ٹربیولینس اور عدم استحکام کا بھی حساب رکھنا پڑا۔

انہوں نے ان تبدیلیوں کی وجوہات جاننے کے لیے دھوئیں کے ذریعے مشاہداتی تجربات بھی کیے، آخر میں انہوں نے یہ تمام ڈیٹا خاص طور پر اے ٹی ایم او کو کنٹرول کرنے کے لیے بنائے گئے ایک الگورتھم میں ڈالا۔

مینڈرالس نے بتایا کہ اس مقالے میں سب سے بڑی جدت کنٹرول الگورتھم ہے، کواڈ کاپٹرز اپنے تھرسٹرز کی جگہ اور اڑنے کے طریقے کی وجہ سے مخصوص کنٹرولرز استعمال کرتے ہیں، یہاں ہم ایک ایسا ڈائنامک نظام متعارف کرا رہے ہیں جس کا پہلے مطالعہ نہیں کیا گیا، جیسے ہی روبوٹ شکل بدلنا شروع کرتا ہے، آپ کو مختلف ڈائنامک کپلنگز یعنی مختلف قوتوں کا ایک دوسرے سے تعامل ملتا ہیں اور کنٹرول سسٹم کو ان سب پر تیزی سے ردِعمل دینے کے قابل ہونا چاہیے۔

اے ٹی ایم او ڈرون ابھی اپنے ابتدائی نمونے یعنی پروٹوٹائپ مرحلے میں ہے، لیکن اس کی ہوا میں شکل بدلنے کی صلاحیت کو ایک بڑی پیش رفت سمجھا جا رہا ہے جو ہوائی سفر میں انقلاب برپا کر سکتی ہے۔



مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات