بدنامِ زمانہ ہالی ووڈ پروڈیوسر ہاروی وائنسٹائن کو نیویارک میں دوبارہ جنسی زیادتی کے مقدمے میں قصوروار قرار دے دیا گیا۔
12 رکنی جیوری نے 5 روز کی مشاورت کے بعد ہاروی وائنسٹائن کو سابق پروڈکشن اسسٹنٹ مریم ہیلی پر جنسی زیادتی کے الزام میں قصوروار قرار دیا جبکہ کاژا سوکولا کے کیس میں انہیں بری کر دیا گیا، اداکارہ جیسیکا مان سے متعلق ریپ کے الزام پر جیوری نے تاحال کوئی فیصلہ نہیں دیا۔
متاثرہ خاتون مریم ہیلی نے کہا یہ فیصلہ امید دیتا ہے کہ جنسی تشدد کے خلاف آگاہی بڑھ رہی ہے۔
واضح رہے کہ وائنسٹائن پر 100 سے زائد خواتین جنسی ہراسانی، زیادتی اور بدسلوکی کا الزام لگا چکی ہیں، جس میں سے کچھ کیسز عدالت تک پہنچے۔
2020ء میں نیویارک کی عدالت نے انہیں مجرم قرار دیا تھا، لیکن اپریل 2023ء میں اس فیصلے کو اپیل کورٹ نے کالعدم قرار دیا، اس کے بعد ستمبر 2023ء میں ان پر نئے الزامات عائد کیے گئے۔
وائنسٹائن کینسر اور ذیابطیس کے مریض ہیں اور وہ ٹرائل کے دوران جیل کے بجائے اسپتال میں زیر علاج رہے، ان کے وکیلوں کا مؤقف تھا کہ تمام تعلقات رضامندی سے تھے اور بعض متاثرہ خواتین کے وائنسٹائن کو بھیجے گئے دوستانہ پیغامات اس بات کا ثبوت ہیں۔
ہاروی وائنسٹائن ماضی میں ہالی ووڈ کے مشہور ترین پروڈیوسر تھے، جس کے ادارے Miramax نے Shakespeare in Love، Pulp Fiction جیسی کامیاب فلمیں بنائیں۔