ہم میں سے بہت سے لوگ جو گاڑیاں چلاتے ہیں بالخصوص الیکٹرک گاڑیاں، ہو سکتا ہے کہ ایکسلریٹر کی ایک مخفی صلاحیت ان کے علم میں نہ ہو۔
کیا آپ جانتے ہیں کہ ایکسلریٹر سے اپنا پاؤں اٹھانے سے بریک کو چھوئے بغیر بھی گاڑی سست ہو سکتی ہے۔
ون پیڈل ڈرائیونگ کے نام سے جانا جانے والا یہ فیچر نہ صرف آرام کو فروغ دیتا ہے بلکہ گاڑی کی بیٹریوں کے لیے توانائی کو دوبارہ پیدا کرنے کی بھی اجازت دیتا ہے۔ یہ چھوٹی صلاحیت قابلِ ذکر فوائد پیش کرتی ہے، توانائی اور لاگت کی بچت۔
الیکٹرک اور ہائبرڈ کاروں میں ڈرائیونگ روایتی گاڑیوں سے ایک قدم آگے ہے۔ سب سے نمایاں فرق ایکسلریٹر پیڈل کے استعمال کا ہے۔
اگرچہ روایتی گاڑیوں میں یہ پیڈل صرف رفتار بڑھاتا ہے، لیکن الیکٹرک کاروں میں یہ سست رفتاری اور توانائی کو دوبارہ پیدا کرنے کا کام کرتا ہے۔
“ون پیڈل ڈرائیو” سسٹم گاڑی کو خود بخود اور آہستہ آہستہ سست ہونے دیتا ہے جب آپ ایکسلریٹر کو چھوڑتے ہیں۔ لیکن یہ صرف انجن بریک نہیں ہے جیسا کہ تھرمل گاڑیوں میں ہوتا ہے۔ سست روی کے دوران گاڑی حرکی توانائی کو بجلی میں تبدیل کر دیتی ہے جو پھر بیٹری میں محفوظ ہو جاتی ہے۔
یہ خصوصیت نہ صرف گاڑی کی رینج میں اضافہ کرتا ہے بلکہ یہ روایتی بریکنگ سسٹم پر دباؤ کو بھی کم کرتا ہے جو اس کے اجزا کی عمر کو بڑھا سکتا ہے۔