لاہور:
پیپلزپارٹی کی شرمیلا فاروقی نے کہا ہے کہ چیئرمین سینیٹ کی تنخواہ میں اضافہ قابل نظرانداز ہے۔
انھوں نے ایکسپریس نیوزکے پروگرام کل تک میں گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ غربت میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے،عام آدمی کی کھانے پینے کیلیے قوت خرید نہیں رہی، حکومت ایک طرف کلین انرجی کو فروغ دیناچاہتی ہے دوسری طرف سولرپینلز پر ٹیکس لگا دیے، ارکان اسمبلی کو ٹیکس کٹوتی کے بعدتنخواہ ملتی ہے۔
تحریک انصاف کے ترجمان نیازاللہ نیازی نے کہا کہ عمران خان قانون کی بالادستی کی جنگ لڑ رہا ہے ، پولی گرافک ٹیسٹ کے حوالے سے حکومت کے ارادے کا پتہ ہے،فارم 47 والے اکٹھے ہوگئے، عمران صنعتکار ہے نہ زمیندار اس نے کسان کو ریلیف دیا، کرونا کے دوران بھی ملک چلایا۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعلی علی امین گنڈا پورکے بیان کی حمایت نہیں کرتا کہ کوئی بھی تحریک اسلحے کی بنیاد پرچلائی جائے،ججوں کی تنخواہ تین، چارلاکھ روپے ہونی چاہیے، اس میں گزارہ ہوسکتا ہے۔
ٹیکس ماہر حافظ ادریس نے کہاکہ موجودہ بجٹ سے کاروبار بڑھے کا امکان نہیں ہے، یہ ملا جلا بجٹ ہے جس میںکچھ ریلیف جبکہ چار،پانچ سو ارب روپے کے نئے ٹیکس لگائے گئے جو اکٹھے کیسے ہوں گے؟، تنخواہ داروں پرٹیکس میں کمی کی گئی، نان فائلرزپر پابندی اچھا اقدام ہے، آن لائن ڈیجیٹل بزنس پرٹیکس لگادیاگیا، ٹیکس نیٹ بڑھانے کی ضرورت ہے،ایک ہزار ارب روپے کا ابھی بھی خسارہ ہے۔