بھارتی شہر احمد آباد میں مسافر طیارہ گر کرتباہ ہو گیا، طیارے میں 242 مسافر سوار تھے جس کے پیشِ نظر متعدد ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی ریاست گجرات کے شہر احمدآباد میں ایئر پورٹ کے قریب مسافر طیارے نے لندن کے لیے اُڑان بھری تھی کہ گر کر تباہ ہوگیا۔
بھارتی سرکاری ایئرلائن کا طیارہ لندن جا رہا تھا، مسافر طیارے میں 230 مسافر اور عملے کے 12 ارکان سوار تھے۔
بھارتی ڈی جی سول ایوی ایشن کا کہنا ہے کہ طیارہ گرنے سے قبل 1 بج کر 39 منٹ پر کیپٹن نے ’مےڈے‘ کی کال دی تھی۔
بھارتی حکام کے مطابق بدقسمت طیارے کے پائلٹ نے اے ٹی سی کو MAYDAY کال کی تھی لیکن اس کے بعد ATC کی جانب سے کی گئی کالوں پر طیارے کی طرف سے کوئی جواب نہیں دیا گیا۔
’مے ڈے‘ کال کا مطلب کیا ہے اور پائلٹ یہ کال کب دیتا ہے؟
MAYDAY کال، ہوابازی کی اصطلاح میں ایک پریشان کُن کال کو کہا جاتا ہے جسے بین الاقوامی سطح پر تسلیم کیا جاتا ہے۔
’مے ڈے‘ کال کو زیادہ تر ہوا بازی کے شعبے میں پائلٹ ایمرجنسی کی صورت میں استعمال کرتا ہے۔
امریکی ادارے فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (ایف اے اے) کے مطابق جب ریڈیو کے ذریعے بات کرتے ہوئے ڈسٹریس یعنی ایمرجنسی میں سگنل کمزور ہو جاتے ہیں، ایسے میں جب دوسروں کی بات واضح سمجھ نہ آ رہی ہو تو اس دوران ’مے ڈے‘ کا لفظ استعمال کیا جاتا ہے۔
’مے ڈے‘ 1923ء میں ’انٹرنینشل ڈسٹریس کال‘ کے طور پر شروع ہوئی تھی جسے 1948ء میں سرکاری حیثیت حاصل ہوئی۔
انگلش ڈکشنری میریم ویبسٹر کے مطابق اس زمانے میں زیادہ تر ہوائی ٹریفک برطانیہ اور فرانس کے درمیان تھی، اس لیے دونوں ملکوں کے حکام نے ہنگامی صورتحال سے مطلع کرنے کےلیے ایسا کوئی سگنل تجویز کرنے کا سوچا جسے انگریزی اور فرانسیسی بولنے والے دونوں سمجھ سکیں۔
یہی وجہ تھی کہ ’مے ڈے‘ کی اصطلاح لندن کے کوارئیڈون ایئرپورٹ پر تعینات سینئر ریڈیو افسر فریڈرک مکفورڈ نے پیش کی تھی جو فرانسیسی زبان کا لفظ ہے۔
’مےڈے‘ کے معنی مدد کےلیے پکارنا ہے یعنی کہ ’مدد کرو‘۔