بھارتی ایئر لائن کا طیارہ گرنے کی وجوہات کیا ہيں؟ ماہرین کے مختلف تجزيے سامنے آگئے۔
برطانوی میڈیا رپورٹ کے مطابق جہاز کی ویڈیو دیکھ کر اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ رن وے پر جہاز کی وہ اسپیڈ نہیں تھی جو اسے ٹیک آف کے وقت درکار ہوتی ہے، جہاز کا رخ اوپر اور رفتار تیز ہونی چاہیے تھی، لیکن یہ ہموار پرواز کی طرح دکھائی دے رہا تھا۔
تحقیقات سے پتا چلے گا کہ کیا پائلٹ اور جہاز کے کمپیوٹرز تمام سینسرز سے درست ڈیٹا وصول کر رہے تھے یا نہیں؟ جہاز کے ایویانکس یا الیکٹریکل سسٹم میں کوئی خامی تو نہيں تھی؟
ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ جہاز کے فلیپس ٹیک آف کے وقت جیسے ہونے چاہئيں، ویڈیو میں ویسے دکھائی نہيں دے رہے، جہاز کے ٹیک آف کے وقت ہوا کے دباؤ کا مقابلہ کرنے کےلیے فلیپس کو جتنا پھیلنا چاہیے تھا اتنا نہيں پھیلے تھے۔
بوئنگ ڈریم لائنر کی انتظامیہ یہ جاننے کی کوشش بھی کرے گی کہ جو مسئلہ جہاز گرنے کی وجہ بنا وہ ان جہازوں کا عمومی مسئلہ ہے یا صرف حادثے کا شکار ہونے والے جہاز میں پیش آیا، جہاز کے بلیک باکس کی تلاش جاری ہے۔
یہ بوئنگ 787 کا پہلا حادثہ ہے، حادثے کے بعد بوئنگ کمپنی کے شیئر کی قیمت گرگئی۔