نیویارک:
امریکا میں سخت امیگریشن پالیسیوں کے خلاف لاس اینجلس میں جاری احتجاج کا دائرہ مختلف ریاستوں تک پھیل گیا ہے۔
ہزاروں افراد نے امیگریشن حکام کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر مارچ کیا، کئی شہروں میں جھڑپوں اور گرفتاریوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
نیو یارک میں سب سے بڑا مظاہرہ ریکارڈ کیا گیا، جہاں پولیس کے مطابق ڈھائی ہزار سے زائد افراد نے شرکت کی، جن میں سے 83 افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔
اسی طرح سان فرانسسکو میں 150، شکاگو میں 17 اور کیلیفورنیا کے جنوبی علاقوں سے 330 مظاہرین کو حراست میں لیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: امریکا: لاس اینجلس میں احتجاج شدت اختیار کر گیا، ایمرجنسی کرفیو نافذ، سینکڑوں گرفتار
مظاہروں کے پیش نظر ٹیکساس کے گورنر نے ریاست میں نیشنل گارڈ تعینات کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ ادھر لاس اینجلس میں حالات کی سنگینی کو مدنظر رکھتے ہوئے فوج کو شہریوں کو حراست میں لینے کا اختیار دے دیا گیا ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق لاس اینجلس میں 700 میرینز اور 4,000 نیشنل گارڈ اہلکار تعینات کر دیے گئے ہیں۔
احتجاجی مظاہروں میں شریک افراد کا مطالبہ ہے کہ غیر انسانی امیگریشن پالیسیوں کو ختم کیا جائے اور پناہ کے متلاشی افراد کو انصاف فراہم کیا جائے۔