44 C
Lahore
Thursday, June 12, 2025
ہومغزہ لہو لہووفاقی بجٹ زراعت اور کسانوں کیلیے بے ثمر، کسان تنظیمیں

وفاقی بجٹ زراعت اور کسانوں کیلیے بے ثمر، کسان تنظیمیں



لاہور:

 کسان تنظیموں نے گزشتہ روز قومی اسمبلی میں پیش کردہ وفاقی بجٹ کو زراعت اور کسانوں کے لیے بے ثمر قرار دے دیا ہے.

پاکستان کسان اتحاد کے سربراہ خالد محمود کھوکھر نے کہا کہ اس وقت کسانوں کا سب سے بڑا مسئلہ پیداواری لاگت کو کم کرنا اور فصلات کی قیمتوں کے تعین کا نیا نظام ہے لیکن وفاقی بجٹ میں ان دونوں معاملات پر مکمل خاموشی اختیار کی گئی ہے. 

مزید پڑھیں: پاکستان کے جوہری طاقت بننے سے صحت، توانائی اور زراعت کے شعبوں میں نمایاں پیشرفت

انہوں نے کہا کہ ہم مسلسل یہ مطالبہ کر رہے تھے کہ کپاس پر جی ایس ٹی کو ختم کیا جائے لیکن ایسا نہیں کیا گیا۔ زراعت کیلیے بجلی ٹیرف کم نہیں کیا گیا ، کھاد کی قیمت کم نہیں کی گئی۔ گندم ،گنا کی امدادی قیمت خرید کا پرانا نظام تو ختم کردیا گیا ہے لیکن کسانوں کے معاشی تحفظ کیلیے نیا پرائس میکنزم متعارف نہیں کروایا گیا۔

کسانوں کیلیے فصلوں کی قیمت فروخت نصف ہوچکی ہے جس سے کھربوں روپے خسارہ ہوا ہے ۔ انھوں نے زرعی گروتھ ریٹ4.5 فیصد مقرر کیا ہے لیکن خطرہ ہے کہ یہ منفی میں نہ چلا جائے۔



مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات