اسلام آباد:
وفاقی حکومت کی جانب سے آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں فنانس بل کے ذریعے نہ صرف فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے اختیارات میں بے پناہ اضافہ کیا ہے بلکہ ٹیکس قوانین میں ترامیم اور مخفی ٹیکسیشن کی وجہ سے ممکنہ تنقید سے بچنے اور عوام سے حقائق چھپانے کے لیے ایف بی آر کو فنانس بل پر تکنیکی بریفنگ سے روکنے کا انکشاف ہوا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ایک عرصے سے ایف بی آر کی ٹیم وفاقی بجٹ کے پارلیمنٹ میں پیش ہونے پر ایف بی آر ہیڈ کوارٹرز میں اخبار نویسوں کو فنانس بل کے بارے میں ٹکینیکل بریفنگ دیتے چلے آرہے ہیں۔
ہیڈکوارٹرز میں ایف بی آر حکام کی جانب سے بجٹ اقدامات سے ٹیکس دہندگان کو پہنچنے والے فائدے اور ایف بی آر کو حاصل ہونے والے اضافی ریونیو کی تفصیلات سے آگاہ کیا جاتا تھا۔
ایف بی آر حکام فنانس بل میں پائے جانے والے ابہام کلیئر کلیئر کرتے تھے اور ٹیکسیشن سے متعلق کیے گئے اقدامات اور فنانس بل کے ذریعے ٹیکس قوانین میں کی جانے والی ترامیم کے بارے میں وضاحت کی جاتی تھی لیکن اس بار ایسا نہیں کیا گیا۔
ایف بی آر کے سینئر افسر سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ اس بار حکومت نے ایسا کرنے سے منع کیا تھا جس کی وجہ سے ایف بی آر میں میڈیا کے لیے ٹیکنیکل بریفنگ نہیں رکھی گئی۔