پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ اور پاکستانی سفارتی وفد کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ امن کےلیے امریکا کو انڈیا کو کان سے پکڑ کر بھی مذاکرات کی میز پر لانا پڑا تو وہ لائے گا کیونکہ یہ دنیا کے مفاد میں ہوگا۔
لندن میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح طور پر اور بارہا یہ کہا کہ خطے میں امن ہونا چاہیے، ’ہم تو صدر ٹرمپ کے بیانات کو وعدے سمجھتے ہیں۔
بھارت کا رویہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ امن کیلئے کی جانے والی کوششوں کو سبوتاژ کرنا چاہتا ہے، مگر انشاء ﷲ تعالیٰ ان کی یہ تمام کوششیں ناکام ہونگی اور امریکہ کو اگر بھارت کو کان سے پکڑ کر بھی میز پر لانا پڑے تو وہ لے کر آئے گا کیونکہ یہ دنیا کے مفاد میں ہے کہ بھارت اور پاکستان کے… pic.twitter.com/fNk89o1qNa
— PPP (@MediaCellPPP) June 11, 2025
بلاول بھٹو نے کہا کہ ’کی امن کی کوششوں کے لیے دیے گئے بیانات کو انڈیا سبوتاژ کرنا چاہتا ہے، ہم سمجھتے کہ اگر امریکہ کو انڈیا کو کان سے پکڑ کر بات چیت تک لانا پڑے تو یہ دنیا کے مفاد میں ہے، تاکہ خطے کے ممالک قیام امن کے بعد ترقی کرسکیں اور آگے بڑھیں۔‘
انھوں نے کہا کہ ماضی قریب میں انڈیا نے کشمیر پر متنازع قانون پاس کر کے اسے اپنا اندرونی معاملہ قرار دیا، تاہم صدر ٹرمپ کے بیان سے مسئلہ کشمیر پھر سے زندہ ہو گیا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ’صدر ٹرمپ کے بیان سے واضح ہو گیا کہ مسئلہ کشمیر دو ملکوں کے درمیان تنازع ہے، یہ کسی ملک کا اندرونی معاملہ نہیں۔‘ انھوں نے کہا کہ ’ہم نے برطانیہ میں تمام جماعتوں کے رہنماؤں سے ملاقات کی، جن کا کہنا تھا کہ اب مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے بات کرنا زیادہ کارآمد ہوگا، اور آسانیاں ہوں گی۔‘
سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ ’مسئلہ کشمیر، دہشتگردری اور پانی سمیت تمام مسائل بات چیت کے ذریعے حل کیے جا سکتے ہیں کیونکہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں ہے۔‘
انھوں نے کہا کہ پاکستان انڈیا جنگ کے بعد پاکستان نے آج تک سیز فائر کی پاسداری کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ روز اول سے انڈیا کا مؤقف اور بیانیہ جھوٹ پر مبنی ہے۔
بھارتی حکومت عالمی امن کے لیے صدر ٹرمپ کے اقدام کو سبوتاژ کرنا چاہتی ہے اور بھارت اپنی پوری کوشش کر رہا ہے کہ جو کاوشیں پاکستان اور امریکہ نے قیام امن کیلئے کی ہیں وہ ناکام ہو جائیں، مگر انشاء ﷲ ان کی یہ تمام کوششیں کامیاب نہیں ہونگی اور ہم امن قائم کرکے رہیں گے۔
پاکستانی… pic.twitter.com/U4XhjgxpvI
— PPP (@MediaCellPPP) June 11, 2025