36 C
Lahore
Wednesday, June 11, 2025
ہومکھیلوں کی خبریںیکساں مہارت والے کھلاڑی، کراچی اکیڈمی خواتین کرکٹرز کیلئے مخصوص، عاقب جاوید،...

یکساں مہارت والے کھلاڑی، کراچی اکیڈمی خواتین کرکٹرز کیلئے مخصوص، عاقب جاوید، اہداف اور مقاصد واضح کردیئے


کراچی(اسٹاف رپورٹر) پاکستان کرکٹ بورڈ کے ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس عاقب جاوید کا کہنا ہے کہ اب آپ کو تینوں شعبوں میں یکساں مہارت والے کھلاڑی چاہئیں۔ اس وقت متعدد ایسے کھلاڑی ہیں جنہیں فیلڈنگ کی بنیادی باتیں معلوم نہیں ہیں۔ نیشنل کرکٹ اکیڈمی کا یہ رول ہوگا کہ پاکستان ٹیم میں جو خلا ہے اسے ُپر کیا جائے۔ ایک کھلاڑی کے پیچھے تین تین کھلاڑی ہوں۔ مینز ٹیم کے ساتھ ساتھ ویمنز کرکٹ پر بھی مکمل توجہ دی جائے گی، کراچی کا ہائی پرفارمنس سینٹر خواتین کرکٹرز کیلئے مخصوص ہوگا۔ ملتان کی اکیڈمی کو انڈر 19 ، فیصل آباد کے ہائی پرفارمنس سینٹر کو انڈر17 کیلئے مخصوص اور مقامی کالجز سے منسلک کیا جائے گا۔ سیالکوٹ میں انڈر15 کا سیٹ اپ ہوگا ۔ پی سی بی پوڈ کاسٹ میں وہاب ریاض سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اکیڈمی کے لیے 30 باصلاحیت لڑکوں کا انتخاب ڈسٹرکٹ اور ریجن کی سطح پر بہترین پرفارمنس دینے والوں لڑکوں میں سے کرنا ہے۔ ایک منظم انداز میں اکیڈمیز کے لیے سلیبس مرتب کیا جائے گا۔ جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ ہمارے پاس اچھے کوچز نہیں ہیں یہ بات درست نہیں ہیں۔ باہر سے کوچ لانا صرف پاکستان میں نہیں ہے بلکہ ہر ملک میں یہی ہوتا آیا ہے۔ ہم اب یہ کام کرنے والے ہیں کہ کوچز، امپائرز کیوریٹرز ، ٹرینرز اور فزیو کی ایجوکیشن پر توجہ دی جائے تاکہ ان کا پول بڑھ سکے اور ان کا اعتماد بڑھ سکے۔ لیول تھری کوچنگ کے بعد کوچ کو کسی ایک شعبے میں اسپیشلائزیشن کرنی ہوگی۔کسی بھی ملک کی کرکٹ کی ترقی اور کامیابی میں نیشنل اکیڈمی کا کردار کلیدی ہوتا ہے ۔ لاہور قلندرز سے وابستگی کا بنیادی سبب اس کا ڈیولپمنٹ پروگرام ہے ،صرف پی ایس ایل کے دنوں کیلئے کوچ بننے کیلئے تیار نہیں تھے ۔ بحیثیت کوچ سب سے زیادہ خوشی اور اطمینان کی بات یہ ہوتی ہے کہ جب آپ کسی کھلاڑی کی زندگی میں فرق ڈالتے ہیں اس کے گھر کے حالات اچھے ہوتے ہیں اور اس کے علاقے میں کرکٹ کا شوق بڑھتا ہے۔ طویل عرصے بعد لاہور قلندرز کو چھوڑنا آسان فیصلہ نہ تھا ، یہ نئی ذمہ داری سنبھالتے وقت چیئرمین پی سی بی سے یہ کہا تھا کہ وہ اپنے کام پر فوکس کرتے ہیں اور اس میں تبدیلی ضرور لاتے ہیں۔ جب تک آپ کے آگے کی سوچ نہیں ہوگی ، کبھی ترقی نہیں کرسکیں گے۔ کوشش ہے کہ نیشنل کرکٹ اکیڈمی کی سہولتوں کو اپ گریڈ کیا جائے گا۔ بائیو مکینکس لیب کو دوبارہ متحرک کررہے ہیں۔ انہوں نے خود کو چھ ماہ کا ٹارگٹ دیا ہے کہ اگر یہ تمام سرگرمیاں شروع ہوجائیں تو اگلے چھ ماہ میں ہمیں ایک واضح شکل نظر آسکتی ہے کہ ہمارے پاس ایک مضبوط بیک اپ موجود ہو۔ اس عرصے میں کھلاڑیوں میں جو جو خامیاں ہیں وہ انہیں دور کرسکتے۔ پاکستان ٹیم کے ہیڈ کوچ مائیک ہیسن کے ساتھ کوارڈینیشن ہے کہ کس کھلاڑی کے پیچھے کس کھلاڑی کو رکھنا ہے۔ جہاں تک طویل مدتی پروگرام ہے اس کا تعلق انڈر15، انڈر 17 سے ہے اور یہ پراسیس ڈیڑھ سے دو سال کا ہو جس میں اچھے نتائج آنے چاہئیں۔



مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات