36 C
Lahore
Wednesday, June 11, 2025
ہومبین الاقوامی خبریںپولیس نے کوریج کے دوران آسٹریلوی صحافی کو ربڑ کی گولی مار...

پولیس نے کوریج کے دوران آسٹریلوی صحافی کو ربڑ کی گولی مار دی


—اسکرین گریب

لاس اینجلس میں امیگریشن چھاپوں کے خلاف مظاہروں کی کوریج کے دوران پولیس نے ایک آسٹریلوی خاتون صحافی کو ربڑ کی گولی سے نشانہ بنایا گیا۔

آسٹریلوی نیوز چینل نائن نیوز کی نمائندہ لورین توماسی اس وقت زخمی ہوئیں جب ایک پولیس افسر نے براہ راست کیمرے کی سمت ربڑ کی گولی چلائی، جو ان کی ٹانگ پر آ لگی۔ 

واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہے جس میں لورین کو تکلیف سے چیختے اور اپنی پنڈلی پکڑتے دیکھا جا سکتا ہے، موقع پر موجود ایک شخص نے پولیس اہلکار کو مخاطب کرتے ہوئے چیخ کر کہا کہ تم نے رپورٹر کو گولی مار دی ہے۔

لورین توماسی مظاہروں کی صورتحال بیان کر رہی تھیں جب پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے گھوڑوں پر سوار ہو کر کریک ڈاؤن شروع کیا۔

 کوریج کے دوران لورین کہہ رہیں تھیں کہ گھنٹوں کی کشیدگی کے بعد یہ صورتحال اب تیزی سے خراب ہو رہی ہے، ربڑ کی گولیاں چلائی جارہی ہیں اور مظاہرین کو شہر کے مرکز سے ہٹایا جا رہا ہے۔

اس واقعے کے بعد آسٹریلیا کے محکمہ خارجہ و تجارت نے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ تمام صحافیوں کو اپنے فرائض انجام دینے کےلیے محفوظ ماحول فراہم کیا جانا چاہیے۔

آسٹریلوی گرینز پارٹی کی سینیٹر سارہ ہینسن ینگ نے وزیراعظم انتھونی البانیز سے مطالبہ کیا کہ وہ امریکی انتظامیہ سے اس واقعے کی فوری وضاحت طلب کریں۔

ادھر ایک برطانوی نیوز فوٹوگرافر بھی لاس اینجلس میں اسی قسم کے مظاہروں کے دوران پولیس کی طرف سے فائر کی گئی گولی لگنے سے زخمی ہو گیا، جس کے بعد اس کی ایمرجنسی سرجری کی گئی۔

واضح رہے کہ لاس اینجلس میں یہ مظاہرے ٹرمپ انتظامیہ کے امیگریشن چھاپوں کے خلاف جاری ہیں، جہاں متعدد مقامات پر گاڑیوں کو آگ لگائی گئی اور لوٹ مار کی اطلاعات بھی سامنے آئی ہیں۔



مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات