ناقص پراسکیوشن اور ناقص تفتیش کے باعث لاہور ہائیکورٹ سے مجرم بری ہونے لگے جب کہ عدالت عالیہ نے تہرے قتل کے مجرم کی 3 بار سزائے موت کالعدم قرار دے دی۔
رپورٹ کے مطابق عدالت نے تین بار سزائے موت پانے والے مجرم میسر حسین کو بری کردیا، جسٹس شہرام سرور چوہدری اور جسٹس طارق ندیم پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے فیصلہ سنایا۔
میسر حسین پر 2018میں تین افراد کو قتل کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا، ٹرائل کورٹ نے 2021کو میسر حسین کو تین بار سزائے موت سنائی تھی۔
میسر حسین کو نیاز احمد ، احمد نیاز اور ڈرائیور فیض کو قتل کرنے کے جرم میں سزائے موت سنائی گئی۔