35 C
Lahore
Sunday, June 8, 2025
ہومغزہ لہو لہوبھارتی جارحیت کا فوری فیصلہ کن جواب دینے کے علاوہ کوئی چارہ...

بھارتی جارحیت کا فوری فیصلہ کن جواب دینے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا، وزیر اعظم


وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان نے ہمیشہ علاقائی امن اور استحکام کے لیے کوششیں کی ہیں ،بھارت کی فوجی جارحیت کا فوری اور فیصلہ کن جواب دینے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا، پاکستان تمام تصفیہ طلب مسائل پر بھارت کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہے۔

وزیر اعظم آفس پریس ونگ کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے گزشتہ روز ملائیشیا کے وزیر اعظم داتو سری انور ابراہیم سے ٹیلی فون پر بات چیت کے دوران کیا، دونوں رہنماؤں نے عید الاضحیٰ کے پرمسرت موقع پر مبارکباد کا تبادلہ بھی کیا۔

خوشگوار اور دوستانہ ٹیلیفون کال کے دوران وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ملائیشیا کی قیادت اور عوام کو عید الاضحیٰ کی مبارکباد دی۔

انہوں نے امت مسلمہ کے اتحاد اور خوشحالی کے لیے دعا کی۔ دونوں رہنماؤں نے غزہ میں امن اور بے گناہ فلسطینیوں کے تحفظ کے لیے بھی دعا کی۔

شہباز شریف نے پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی کے دوران حمایت اور متوازن موقف پر ملائیشیا کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہوئے کشیدگی میں کمی اور مذاکرات کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

انہوں نے اس حوالہ سے کشیدگی کے عروج کے دوران 4 مئی 2025 کو ملائیشیا کے وزیر اعظم کے ساتھ کی جانے والی ٹیلی فونک گفتگو کا خصوصی تذکرہ بھی کیا۔

وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان نے ہمیشہ علاقائی امن اور استحکام کے لیے کوششیں کی ہیں تاہم ہمارے پاس بے گناہ پاکستانیوں کے خلاف کی گئی بھارت کی فوجی جارحیت کا فوری اور فیصلہ کن جواب دینے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا کیونکہ بھارت کی جانب سے پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کی گئی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان نے علاقائی امن و سلامتی کے مفاد میں امریکا اور دیگر دوست ممالک کی ثالثی میں جنگ بندی کیلئے مفاہمت کی پیشکش کو قبول کیا ہے۔

انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان جموں و کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل پر بھارت کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہے۔

دونوں وزرائے اعظم نے پاکستان ملائیشیا تعلقات پر بھی تبادلہ خیال کیا اور تجارت، سرمایہ کاری اور ثقافت سمیت متعدد شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔

وزیر اعظم نے دوران گفتگو کہا کہ میں رواں سال کے آخر میں ملائیشیا کے سرکاری دورہ کا منتظر ہوں جس کے لیے سفارتی ذرائع باہمی طور پرموزوں تاریخوں کے تعین پر کام کر رہے ہیں۔

وزیراعظم کا عید الاضحی کے موقع پر امیر قطر سے ٹیلیفونک رابطہ
 
وزیر اعظم شہباز شریف نے آج امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور عید الاضحیٰ کے موقع پر قطر کے امیر اور قطر کی عوام کو پرتپاک مبارکباد پیش کی اور ان سے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ 

وزیراعظم نے پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی ہوئی حالیہ کشیدگی کو کم کرنے میں قطر کی متحرک سفارت کاری اور تعمیری کردار پر عزت مآب امیر قطر کا شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے بحران کے عروج پر وزیر اعظم سے ٹیلی فون پر بات کرنے کے ساتھ ساتھ قطر کے وزیر اعظم اور وزیر خارجہ کے کردار کو بھی سراہا۔

دونوں رہنماؤں نے خاص طور پر باہمی طور پر فائدہ مند تجارت اور سرمایہ کاری کے ذریعے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو بڑھانے کی اپنی مشترکہ خواہش کا اعادہ کیا۔ 

عزت مآب امیر قطر نے وزیر اعظم کی عید کی مبارکباد کا گرمجوشی سے جواب دیا اور پاکستانی عوام کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ دونوں رہنماؤں نے رابطے میں رہنے اور جلد از جلد ایک دوسرے سے ملنے پر اتفاق کیا۔

وزیر اعظم کی تاجکستان کے صدر اور وام کو عید الاضحیٰ کی مبارکباد دی

وزیر اعظم نے حالیہ پاک بھارت بحران کے دوران امن اور مذاکرات کے لیے متوازن موقف پر اظہار تشکر کرتے ہوئے تاجکستان کے صدر امام علی رحمان اور تاجکستان کے برادر عوام کو عید الاضحیٰ کی مبارکباد دی۔

وزیر اعظم آفس میڈیا ونگ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ان خیالات کا اظہار تاجکستان کے صدر سے ٹیلی فونک رابطہ کے دوران کیا۔

وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے ہفتہ کو عید الاضحیٰ کے پرمسرت موقع پر ٹیلیفونک گفتگو کے دوران تاجکستان کے صدر جناب امام علی رحمان اور تاجکستان کے برادر عوام کو عید کی مبارکباد دی۔

خوشگوار اور گرمجوش ٹیلی فونک گفتگو کے دوران وزیراعظم نے اپنے حالیہ دورہ دوشنبے کے دوران اپنی اور پاکستانی وفد کی فراخدلانہ مہمان نوازی پر شکریہ ادا کیا اور تاجکستان کو گلیشیئرز کے تحفظ سے متعلق بین الاقوامی کانفرنس کے کامیاب انعقاد پر مبارکباد بھی دی۔

شہباز شریف نے تاجکستان کے حالیہ پاک بھارت بحران کے دوران امن اور مذاکرات کے لیے متوازن موقف پر اظہار تشکر کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان نے ہمیشہ خطے میں امن و سلامتی کو برقرار رکھنے کی کوشش کی ہے اور اسی جذبے کے تحت پاکستان نے امریکہ اور دیگر دوست ممالک کی ثالثی میں بھارت کے ساتھ جنگ ​​بندی مفاہمت پر اتفاق کیا تھا۔

دونوں رہنمائوں نے دوطرفہ تعلقات کے حوالہ سے باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں بتدریج فروغ پذیر تعلقات کی مثبت رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا۔

وزیراعظم نے تاجکستان کے صدر کو جلد از جلد پاکستان کا سرکاری دورہ کرنے کی دعوت کا بھی اعادہ کیا۔

صدر امام علی رحمان نے ٹیلیفون کال پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا اور علاقائی امن و سلامتی کے لیے پاکستان کی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے عید الاضحیٰ کے موقع پر پاکستانی عوام کے لیے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔



مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات