31 C
Lahore
Friday, June 6, 2025
ہومغزہ لہو لہوبھارت کے ساتھ اتنی بری ہوئی کہ وہ چاروں شانے چت ہوچکا

بھارت کے ساتھ اتنی بری ہوئی کہ وہ چاروں شانے چت ہوچکا



لاہور:

تجزیہ کار فیصل حسین کا کہنا ہے کہ بھارت کے ساتھ اتنی بری ہوئی ہے کہ وہ چاروں شانے چت ہو چکا ہے، تنہائی بھی ہے، رسوائی بھی ہے اور ایک اندھیرے میں کھڑا ہو گیا ہے بھارت، اس کی سمجھ میں نہیں آ رہا کہ کیا کرے، جو لوگ جنگ سے پہلے اس کے ساتھ تھے وہ بھی اس کے ساتھ نہیں ہیں، دنیا طاقت کے ساتھ کھڑی ہوتی ہے، دنیا نے دیکھ لیا کہ طاقت پاکستان کے پاس ہے. 

ایکسپریس نیوز کے پروگرام ایکسپرٹس میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ بھارت کے جو خواب چکنا چور ہوئے ہیں اس میں ایک خواب دنیا کی ایک سپر پاور بننے کا بھی تھا.

تجزیہ کار نوید حسین نے کہا کہ یہاں پہ ایک دو چیزیں بہت امپورٹنٹ دیکھنے کی ہیں، میرے خیال میں جو پاکستان کیلیے بلیسنگ ان ڈسگائزثابت ہوئی وہ ایک تو یہ تھا جوکینیڈا میں انڈین گورنمنٹ کی طرف سے انڈین انٹیلیجنس ایجنسی کی طرف سے وہاں پہ جو سکھ رہنما کی ایکسٹرا جوڈیشل کلنگ کی گئی ، ٹارگٹ کیا گیا، یعنی اس کو دہشت گردی کی کارروائی کہہ دیں، اس کے بعد سے جس طرح ایک اور پلاٹ ان کوور ہوا امریکا میں اور پھر اسی کے ساتھ ساتھ آسڑیلیا اور یوکے میں جو پلاٹ ان کوور ہوئے تو اس سے ایک ریئلائزیشن انٹرنیشنل کمیونٹی میں یہ آئی کہ انڈیا جو ہے وہ شاید اپنے قد سے بڑا بننے کی کوشش کر رہا ہے. 

تجزیہ کار عامر الیاس رانا نے کہا کہ دیکھیں جو سچویشن بھارت کی گت بنائی ہے نہ پاکستان کی مسلح افواج نے اس وقت اور دنیا بھرجس طرح رسوا ہو رہا ہے کم سے کم لفظ یہ کہیں گے انڈیا کے بارے میں جو اپنے آپ کو امریکا سے بھی اوپر لے گیا تھا یعنی جن کی کھا رہا تھا ان پر بھی غرا رہا تھا اور سمجھ رہا تھا کہ ٹھیک ہے ہماری مرضی کسی کو بلائیں یا نہ بلائیں اور اوقات یہ نکلی، یہاں سے پاکستان سے بیٹھ کر ہم نے ان کی ہرچیز تہس نہس کی اور ہم نے خود چھوڑی، ہم نے جو کچھ کیا ان کی مت ماری، ان کو سمجھ نہیں آئی اور آج تک بھی نہیں آئی. 

تجزیہ کار خالد قیوم نے کہاکہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جو جنگ ہوگی وہ سفارتی محاذ پر ہوگی، اس میں بھارت کوشش کرے گا کہ پاکستان کیخلاف جارحانہ سفارتی سرگرمیاں کرے اور پاکستان کو دنیا میں بین الاقوامی سطح پرکس طرح نقصان پہنچایا جا سکتا ہے، یہ اہداف اس کی طرف سے بنائے گئے ہیں اس میں خاص طور پرا ن کا ایک بڑا جو اس وقت ہدف ہے اگلا وہ پاکستان کو دوبارہ ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں شامل کرایا جائے جس میں ان کو پہلے بھی ناکامی ہوئی اور اب بھی ناکامی ہو گی. 

سابق سفارتکار جمیل احمد خان نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ پاکستان کیونکہ24 تاریخ کو جب پہلے دن نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کی میٹنگ ہوئی جو پہلا اعلامیہ جاری ہوا، اس دن سے اور اس کے بعد سے بالکل ایک ٹرانپرنسی کے ساتھ ، حقائق کے ساتھ، سچ اور حق کے ساتھ اس نے تمام بیانات دینا شروع کیے جو کہ دنیا میں ریزونیٹ ہوئے اچھے طریقے سے، آپ نے دیکھا کہ دنیا میں جس جس طرح آگے معاملات بڑھتے گئے اور حتیٰ کہ جب دس تاریخ کو جنگ بندی ہوئی، اس وقت تک دنیا نے اگر اس کا موازنہ کیا جائے ان ایام کو ان دنوں سے جب پہلگام کا واقعہ ہوا تھا تو اس میں پھر بھی کچھ نہ کچھ آبزرویشن دنیا نے دی تھی. 

انہوں نے مزید کہا کہ اس مرتبہ ہمیں پذیرائی بھی ملی اور جو ہمارے اتنے اچھے دوست نہیں ہیں ادھر سے نکتہ چینی بھی نہیں آئی، اس لحاظ سے دیکھا جائے تو یقیناً ایک مومینٹم ڈویلپ ہوا ہے، اس مومینٹم کو برقرار رکھنے کیلیے بلاول بھٹو جو پوری ٹیم کو لیڈ کر رہے ہیں ، اس میں کافی مضبوط لوگ ہیں، وہ اپنے نریٹیو کو صحیح بیان کر سکتے ہیں۔



مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات