ساؤتھ اور ہندی فلموں کے معروف اداکار اور سیاستداں کمل ہاسن نے معافی مانگنے سے انکار کردیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ایک بیان میں کمل ہاسن نے کہا کہ وہ کناڈا زبان کے بارے میں اپنے مبینہ متنازع ریمارکس پر معافی نہیں مانگیں گے، جس کی وجہ سے ریاست کرناٹک میں انکی فلم ٹھگ لائف ریلیز نہیں ہوسکے گی۔
ادھر کمل ہاسن نے کرناٹک ہائیکورٹ میں کیس داخل کرتے ہوئے اپنی فلم ٹھگ لائف کی کرناٹک میں ریلیز کے لیے استدعا کی۔
واضح رہے کہ یہ صورتحال اس وقت پیدا ہوئی جب تامل ناڈو سے تعلق رکھنے والے 71 سالہ کمل ہاسن نے گزشتہ ماہ اپنی فلم کی ریلیز کے حوالے سے ہونے والی ایک پروموشنل تقریب میں کہا تھا کہ کناڈا زبان دراصل تامل کے اندر سے نکلی ہے۔
انکے ریمارکس کے سامنے آنے کے بعد کناڈا قوم پرستوں اور ثقافتی تنظیموں نے انکے خلاف مظاہرے شروع کر دیے تھے۔
منگل کو کمل ہاسن کی پروڈکشن کمپنی نے کرناٹک ہائیکورٹ کو آگاہ کیا کہ اداکار نے ایسا کچھ نہیں کہا جسکے لیے معافی مانگی جائے۔ عدالت نے بعد میں کہا کہ کمل ہاسن کے بیان نے تنازع پیدا کیا اور ریاست میں بدامنی ہوئی، عدالت کا کہنا تھا کہ یہاں بہت ساری زبانیں ہوسکتی ہیں لیکن ملک ایک ہے۔
بعدازاں عدالت نے انھیں درخواست میں ترمیم کے لیے دوپہر ڈھائی بجے تک وقت دیا، عدالت نے کہا ہوسکتا ہے کہ کمل ہاسن ایک مشہور فلم اسٹار ہوں لیکن انھیں اس بات کی اجازت نہیں کہ وہ عوامی جذبات کو ٹھیس پہنچائیں۔
جس کے بعد عدالت نے کیس کی سماعت 10 جون تک ملتوی کر دی۔