بھارتی پروفیسر نے مودی حکومت کے دنیا کی چوتھی بڑی معیشت بننے اور جی ڈی پی گروتھ جاپان سے بھی زیادہ ہونے کے دعوے کی قلعی کھول دی۔
جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کے شعبۂ معاشیات کے ریٹائرڈ پروفیسر ارون کمار کا کہنا ہے کہ بھارتی سرکار نجی شعبوں کو چھوڑ کر صرف عوامی شعبوں کے محدود اعداد و شمار سے جی ڈی پی گروتھ دکھا رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں بڑھتی مہنگائی، بےروزگاری، ایم سی جی، ٹریڈ، لیدر گُڈز سیکٹرز سمیت اور دوسرے اہم سیکٹر میں تنزلی کے باعث ماہرین بھی حکومتی اعداد و شمار کو غلط قرار دے رہے ہیں۔
ارون کمار نے یہ بھی کہا کہ آئی ایم ایف بھی حکومتی ڈیٹا کو استعمال کرتا ہے اس لیے بھارتی سرکار کے دعوے میں آئی ایم ایف کا اندازہ بھی وزن نہیں ڈال سکتا۔