اٹلی کے مشہور آتش فشاں ماؤنٹ ایٹنا پر آتش فشاں پھٹ پڑا، سیاہ بادل آسمان پر بلند ہونے لگے، سیاح خوفزدہ ہو کر اپنی جانیں بچانے کے لیے بھاگ نکلے۔
حکام کے مطابق آتش فشاں سے کئی کلومیٹر بلند ایک گرم راکھ، گیس اور پتھروں کا بادل فضا میں بلند ہوا جس نے صورتحال کو خطرناک بنا دیا۔
سوشل میڈیا پر گردش کرتی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سیاحوں کی لمبی قطاریں خوف و ہراس میں پہاڑ سے نیچے جا رہی ہیں، ایک ٹور کمپنی کے مالک نے سی این این کو بتایا کہ دھماکے کے وقت میری ٹیم کے 40 افراد ماؤنٹ ایٹنا پر موجود تھے، ہم بالکل قریب تھے، یہ سب کچھ ایک دم سے ہوا۔
سول پروٹیکشن ایجنسی کے مطابق پہاڑ پر موجود تمام سیاحوں اور کوہ پیماؤں کو بحفاظت نکال لیا گیا ہے۔
قومی ارضیاتی ادارے (National Institute of Geophysics and Volcanology) نے بتایا کہ لاوے کا بہاؤ کم ہو چکا ہے اور زمین کے جھٹکے معمولی سطح پر آ گئے ہیں۔
ماؤنٹ ایٹنا کو دنیا کے سب سے زیادہ فعال آتش فشاں میں شمار کیا جاتا ہے، لیکن اس شدت کی سرگرمی 2014ء کے بعد پہلی بار دیکھی گئی ہے، حکام کے مطابق حالیہ دھماکے کے دوران آتش فشاں کے جنوب مشرقی دہانے کی شمالی دیوار جزوی طور پر منہدم ہوئی ہے، جس سے لاوے کا بہاؤ اور بھی تیز ہو گیا۔
حکام کا کہنا ہے کہ اس وقت آبادی کو کوئی خطرہ نہیں ہے، مگر ہم سیاحوں کو ہدایت کرتے ہیں کہ وہ پہاڑ کی چوٹی کے قریب نہ جائیں، کیونکہ صورتحال مزید بگڑ سکتی ہے۔