حال ہی میں ماہرینِ فلکیات نے شمسی نظام کے بیرونی کنارے پر ایک نیا بونا سیارہ دریافت کیا ہے، جسے OF201 کا نام دیا گیا ہے۔
یہ سیارہ نیپچون سے بھی کہیں زیادہ دور واقع ہے اور اس کی دریافت نے نظامِ شمسی کی ساخت اور ممکنہ “سیارہ نو” (Planet Nine) کی موجودگی کے بارے میں نئی بحث چھیڑ دی ہے۔
اس کا قطر تقریباً 700 کلومیٹر ہے جو اسے ممکنہ بونا سیارے کے زمرے میں لاتا ہے۔ یہ سیارہ سورج کے گرد ایک انتہائی لمبا اور بیضوی مدار رکھتا ہے، جس کا قریب ترین فاصلہ 44.9 AU اور دور ترین فاصلہ 1,600 AU ہے۔ یہ مکمل مدار تقریباً 25,000 سال میں مکمل کرتا ہے۔
اس وقت یہ سورج سے تقریباً 90.5 AU کے فاصلے پر واقع ہے جو پلوٹو سے بھی کہیں زیادہ دور ہے۔
OF201 کی دریافت 2011 سے 2018 کے درمیان چلی اور ہوائی میں موجود دوربینوں سے حاصل کردہ مشاہدات کی مدد سے ہوئی۔ اس کی تصدیق حال ہی میں کی گئی اور اس کی رپورٹ انٹرنیشنل آسٹرونومیکل یونین کے مائنر پلانیٹ سینٹر نے شائع کی۔
OF201 کا مدار ان مخصوص جھرمٹوں سے میل نہیں کھاتا جنہیں “سیارہ نو” کی موجودگی کے ثبوت کے طور پر پیش کیا جاتا ہے۔ اس سے یہ امکان پیدا ہوتا ہے کہ یا تو “سیارہ نو” کا اثر اتنا واضح نہیں ہے جتنا پہلے سمجھا جاتا تھا، یا پھر بیرونی نظامِ شمسی میں موجود دیگر اجسام کی کششِ ثقل بھی ان مداروں پر اثرانداز ہو سکتی ہے۔