بائیڈن دور کے ترجمان امریکی محکمۂ خارجہ میتھیو ملر نے تسلیم غزہ میں اسرائیل کی جارحیت کو تسلیم کر لیا۔
میتھیو ملر نے کہا ہے کہ اسرائیل غزہ میں جنگی جرائم کا مرتکب ہوا ہے۔ انہوں نے ماضی میں جنگی جرائم کی تردید کرنے سے متعلق سوال پر کہا کہ وہ ان کے عہدے کی مجبوری تھی۔
یاد رہے کہ اقوام متحدہ کے امدادی شعبے کے سربراہ ٹام فلیچر نے بھی دو روز قبل ایک انٹرویو کے دوران اس بات کا اعتراف کیا کہ اسرائیل کا غزہ میں خوراک کی رسائی کو روکنا جنگی جرم ہے، کھانے پینے کی اشیا کو اس طرح زبردستی روکنا فلسطینی شہریوں کو بھوک سے مارنے کی کوشش ہے جو کہ ایک جنگی جرم ہے۔
ٹام فلیچر نے کہا تھا کہ اسرائیل نے تین ماہ تک خوراک کی ترسیل کی مکمل ناکہ بندی کے بعد پچھلے ہفتے انتہائی معمولی مقدار میں خوراک غزہ پہنچانے کی اجازت دی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم دور سرحدوں پر خوراک کے انبار دیکھتے ہیں مگر سرحد کے دوسرے پار یعنی غزہ میں لاکھوں کی تعداد میں تقریباً پوری آبادی بھوک سے مر رہی ہے۔