بھارت کی شمال مشرقی ریاست آسام میں پولیس نے پاکستان سے ہمدردی اور حق میں سوشل میڈیا پر پوسٹس کرنے کے الزام میں 81 افراد کو گرفتار کر لیا۔
آسام کے وزیراعلیٰ ہیمنت بسوا سرما نے بتایا کہ گرفتار افراد پر پاکستان سے ہمدردی رکھنے اور ملک دشمن سرگرمیوں کا الزام ہے۔
وزیراعلیٰ نے ایک بیان میں کہا 81 ملک دشمن عناصر اب جیل میں ہیں جو پاکستان سے ہمدردی رکھتے تھے، ہماری ٹیمیں مسلسل سوشل میڈیا پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور ایسی پوسٹس پر فوری کارروائی کی جا رہی ہے۔
آسام پولیس نے خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ ان میں سے ایک شخص کو انسٹاگرام پر پاکستانی پرچم لگانے پر گرفتار کیا گیا، تاہم باقی گرفتاریوں کی تفصیلات نہیں بتائی گئیں۔
یہ گرفتاریاں ایسے وقت میں عمل میں آئی ہیں جب بھارت اور پاکستان کے درمیان پہلگام واقعے کے بعد شدید کشیدگی دیکھی گئی، نئی دہلی نے اس حملے کا الزام پاکستان پر لگایا، جسے اسلام آباد نے مسترد کر دیا۔
بعدازاں دونوں ممالک کے درمیان 4 روزہ محدود جنگ ہوئی، جس کے بعد 10 مئی کو جنگ بندی پر اتفاق کیا گیا۔
بھارت کی انسداد دہشت گردی ایجنسی نے بھی گزشتہ ماہ ایک نیم فوجی اہلکار کو پاکستان کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں گرفتار کیا جبکہ مقامی میڈیا کے مطابق کم از کم 10 دیگر افراد بھی مئی میں اسی الزام میں گرفتار کیے جا چکے ہیں۔