نیو پلیکس سنیماز میں ریڈ کارپٹ پر ستاروں کی کہکشاں اُتری جب طویل انتظار کے بعد پاکستانی ہارر فلم دیمک کا شاندار پریمیئر منعقد ہوا۔ اس موقع پر شوبز ستارے، فلمی نقاد اور میڈیا کی بڑی تعداد موجود تھی۔ فلم کو بے حد سراہا گیا اور داد و تحسین نے ایک نئی مثال قائم کی۔
ہدایتکار رافع راشدی کی ہدایت میں بننے والی دیمک، سید مراد علی اور واہ واہ پروڈکشنز کی پیشکش ہے، جبکہ میڈیا پارٹنر جیو فلمز اور تقسیم کار مندوئی والا انٹرٹینمنٹ ہیں۔ ابو کے جنز سے شہرت پانے والی مصنفہ عائشہ مظفر کی تحریر کردہ یہ فلم ایک سپر نیچرل ہارر کہانی ہے جو دبی ہوئی ٹراما اور چھپے رازوں کے بھیانک انجام کو موضوع بناتی ہے۔ فلم کا ٹریلر پہلے ہی جنوبی ایشیائی سنیما کے لیے ہارر کی نئی راہیں کھولنے والا قرار دیا جا چکا ہے۔
پریمیئر میں فلم کے مرکزی اداکاروں سونیا حسین اور فیصل قریشی کے ساتھ ساتھ سینئر فنکار ثمینہ پیرزادہ، جاوید شیخ، عاریز اور انایا عباس نے شرکت کی۔
اس موقع پر انڈسٹری کے نمایاں نام جیسے وجاہت رؤف اور شازیہ وجاہت، یشمہ گل، دیپک پروانی، ثاقب ملک، اُشنا شاہ، عثمان پیرزادہ، اعجاز اسلم، زارا نور عباس و اسد صدیقی، سنیتا مارشل و حسن احمد، جنید خان، سدرہ اقبال، اسامہ طاہر، عدنان شاہ ٹیپو، سلطانہ صدیقی، یاسر حسین، احتشام انصاری، مسرت مصباح، شمعون عباسی، نادر طوسی، مدیحہ نقوی، حسن ضیاء، احمد حسن، ندا یاسر و یاسر نواز، سیف حسن، شہزاد نواز، نور الہدیٰ شاہ، دانش نواز، اور ثناء حسین بھی موجود تھے۔
سب نے دیمک کی منفرد کہانی، عمدہ اداکاری، دلکش سنیماٹوگرافی اور خوف کی فضا کو حقیقت سے قریب ترین قرار دیتے ہوئے اسے پاکستانی سنیما کے لیے خوش آئند قدم قرار دیا۔
اس موقع پر سونیا حسین نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا: “میں ہمیشہ سے ہارر میں کام کرنا چاہتی تھی مگر صحیح ٹیم کا انتظار تھا۔ جب رافع راشدی نے مجھے دیمک کی آفر دی اور میں نے دیکھا کہ کاسٹ میں ثمینہ پیرزادہ، جاوید شیخ، بشریٰ انصاری اور فیصل قریشی جیسے لیجنڈری فنکار شامل ہیں، تو مجھے اندازہ ہو گیا کہ یہ پروجیکٹ خاص ہے۔ ہم نے دل و جان سے کام کیا ہے، اور آپ کو جو نظر آئے گا وہ ہماری محنت اور خوف کا نچوڑ ہے۔ ہمیں اُمید ہے کہ آپ اسے اتنا ہی پسند کریں گے جتنا ہم نے اس پر یقین کیا۔”
اداکار فیصل قریشی کا کہنا تھا: “دیمک ایک ایسی دنیا کی جھلک ہے جو ہمیں دکھائی نہیں دیتی مگر ہماری زندگیوں کو متاثر کرتی ہے۔ پاکستان میں ہارر صنف کو ایک نئی سوچ اور بہتر معیار کے ساتھ زندہ کرنا وقت کی ضرورت تھی، اور میں سمجھتا ہوں کہ یہ فلم صرف ڈرائے گی نہیں بلکہ سوچنے پر بھی مجبور کرے گی۔”
ہدایتکار رافع راشدی نے فلم کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا: “ایک ہدایتکار کے طور پر میرا مقصد یہ تھا کہ ہم ایسے موضوعات کو ہارر کے عدسے سے دیکھیں جو معاشرے میں نظر انداز ہوتے ہیں، جیسے نسلی صدمات اور ذہنی صحت۔ دیمک دراصل خوف سے نکلنے، زخموں کو تسلیم کرنے اور نسل در نسل چلے آ رہے زہریلے رویوں کو توڑنے کی کہانی ہے۔”
ایگزیکٹو پروڈیوسر سید مراد علی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا: “دیمک صرف ایک ہارر فلم نہیں بلکہ اس مٹی سے محبت کا اظہار ہے۔ یہ فلم مکمل طور پر پاکستان میں بنائی گئی ہے ۔ ہمارے اداکار، ہمارے ٹیکنیشنز، ہماری کہانی۔ ہر فریم میں پاکستان کی خوشبو بسی ہوئی ہے۔ آئیے، پاکستانی سنیما کا ساتھ دیں، اپنی فلم اپنے لوگوں کے لیے۔ دیمک میری طرف سے قوم کے لیے عیدی ہے۔”
لیجنڈری اداکارہ ثمینہ پیرزادہ کا کہنا تھا: “دیمک ایک فیملی کی ٹوٹ پھوٹ کی داستان ہے جو منفی سوچ اور اندرونی زخموں کا شکار ہو جاتی ہے۔ یہ فلم نہ صرف خوفزدہ کرے گی بلکہ آنکھیں بھی نم کر دے گی۔ یہ محض ایک فلم نہیں، بلکہ ایک خواب کی تعبیر ہے۔”
پریمیئر میں شریک حاضرین نے دیمک کو “ایک خوفناک حد تک منفرد تجربہ” قرار دیا اور فلم کی پراسرار فضا، گہرے کردار اور آواز و ویژول ایفیکٹس کو پاکستانی سنیما کے معیار کو بلند کرنے والا قرار دیا۔
اب دیمک عید الاضحیٰ پر ملک بھر کے سنیما گھروں میں ریلیز کے لیے تیار ہے، جہاں اسے باکس آفس پر بڑی کامیابی اور ناظرین کی بھرپور پذیرائی کی امید ہے۔