امریکی اپیل کورٹ نے امریکی صدر ٹرمپ کے ٹیرف کے حوالے سے حکمنامے کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے کورٹ آف انٹرنیشنل ٹریڈ کا فیصلہ معطل کردیا۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق امریکی اپیل کورٹ برائے کورٹ آف انٹرنیشنل ٹریڈ نے فیصلہ دیتے امریکی صدر ٹرمپ کو حاصل ہنگامی اختیارات بحال کردیے۔
اپیل کورٹ نے اپنے فیصلے میں یہ بھی کہا ہے کہ دونوں جانب سے تحریری طور پر دلائل جمع کروائے جائیں گے کیوں امریکی صدر کے ٹیرف لگانے کے فیصلے کو روکا گیا ہے۔
اس فیصلے نے پریشانی اور بےچینی میں مزید اضافہ کردیا ہے، کیونکہ ٹیرف کا معاملہ امریکی صدر کی معاشی پالیسیوں میں ایک اہم ستون کی حیثیت رکھتا تھا۔
عالمی تجارتی کورٹ (کورٹ آف انٹرنیشنل ٹریڈ) نے بدھ کے روز یہ فیصلہ دیا تھا کہ امریکی صدر کو یہ اختیار حاصل نہیں کہ وہ بین الاقوامی ہنگامی معاشی ایکٹ کے اختیارات کو ٹیرف لاگو کرنے کےلیے استعمال کریں۔
جبکہ 24 گھنٹے سے بھی کم وقت میں اس فیصلے کے خلاف داخل کروائی گئی اپیل پر فیصلہ سامنے آگیا ہے۔
امریکی صدر ٹرمپ نے امریکا کی معاشی حالت بہتر کرنے کےلیے پیداوار بڑھانے کی بات کی تھی، جس سے ممکنہ طور پر چھوٹے کاروبار میں لاگت کے اظافے اور صارفین کےلیے اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
امریکی صدر ٹرمپ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹرتھ پر کورٹ آف انٹرنیشنل ٹریڈ (CIT) کے فیصلے کے خلاف دلائل دیتے ہوئے کہا تھا یہ فیصلہ امریکی صدر کے اختیارات کو کم کرنے کی کوشش تھی کہ امریکی صدر کو اس کےلیے کانگریس سے منظوری لینا پڑتی، امریکی صدر نے سپریم کورٹ کو کہا کہ وہ کورٹ آف انٹرنیشنل ٹریڈ (سی آئی ٹی) کے فیصلے کو تبدیل کرے۔