مشیرِ اطلاعات خیبر پختون خوا بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ مغوی استاد کی بازیابی کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
بیرسٹر سیف کی سربراہی میں حکومتی وفد نے بنوں کا دورہ کیا، وفد میں چیف سیکریٹری اور آئی جی پولیس بھی شامل تھے۔
بنوں میں جرگہ مشران نے حکومتی وفد کو بتایا کہ علاقے میں بے امنی، ٹارگٹ کلنگ، اغواء برائے تاوان اور بھتہ خوری جاری ہے۔
جرگہ مشران نے مزید کہا کہ امن سے متعلق تجاویز پر غور کیا جائے گا، ایک ماہ پہلے اغواء ہونے والا سرکاری ٹیچر تاحال بازیاب نہیں کرایا جا سکا ہے۔
مشرانِ جرگہ نے یہ بھی کہا کہ امن سے متعلق ضم شدہ اضلاع میں فیصلوں کا اختیار جرگے کو دیا جائے، قبائل نے ہمیشہ ملک کے لیے قربانیاں دی ہیں اور دے رہے ہیں، حکومت کی ذمے داری ہے کہ وہ قبائل کے تحفظ کو یقینی بنائے۔
اس موقع پر بیرسٹر سیف نے کہا کہ آنے والے بجٹ میں پولیس کے لیے بھاری رقم رکھی گئی ہے، پولیس کو دیا جانے والا فنڈ امن و امان کو یقینی بنانے پر استعمال کیا جائے، اغوا ہونے والے استاد کی بازیابی کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔