چین میں ایک خاتون کی ہڈی سن اسکرین کا زیادہ استعمال کرنے کی وجہ سے ٹوٹ گئی۔
چینگڈو کے شن ڈو ٹرڈیشنل میڈیسن اسپتال میں ایک ایسی 48 سالہ خاتون علاج کےلیے آئیں جنہیں اپنے بستر پر کروٹ بدلتے ہوئے ہڈی میں فریکچر کا سامنا کرنا پڑا۔
خاتون کا علاج کرنے والے ڈاکٹر لونگ شوانگ نے انکشاف کیا کہ میڈیکل رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ خاتون کے جسم میں وٹامن ڈی کی سطح انتہائی کم اور آسٹیوپوروسس کی وجہ سے ان کی ہڈیاں خطرناک حد تک ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو گئی ہیں۔
اُنہوں نے بتایا کہ جب خاتون کے طرز زندگی کے بارے میں مزید تفتیش کی گئی تو پتہ چلا کہ خاتون نے اپنی زندگی کا بیشتر حصّہ سورج کی روشنی سے بچنے میں گزارا تھا۔
ڈاکٹر لونگ شوانگ نے بتایا کہ خاتون پورا سال پوری آستیوں والے کپڑے پہنتی تھیں اور جب بھی باہر نکلتی تھیں تو سن اسکرین کا بہت زیادہ استعمال کرتی تھیں اس طرح خاتون اپنی جلد کو سورج کی شعاؤں سے پہنچنے والے نقصان سے تو بچا لیا مگر ساتھ ہی جسم کو قدرتی طور پر وٹامن ڈی پیدا کرنے کے لیے درکار سورج کی روشنی سے بھی محروم کر دیا جو ہڈیوں کی صحت اور کیلشیم کو ہڈیوں میں جذب کے لیے بہت اہم ہے۔
اس حوالے سے گوانگ زو میڈیکل یونیورسٹی سے منسلک اسپتال میں آرتھوپیڈک سپائن سرجری کے شعبہ کے ڈائریکٹر جیانگ ژاؤ بنگ کا کہنا ہے کہ یہ غیر معمولی بات نہیں ہے کہ لوگ اپنے آپ کو دھوپ سے بچانے کے لیے اپنے پورے جسم کو سر سے پاؤں تک ڈھانپتے ہیں لیکن یہ واقعی غیر صحت بخش ہے۔
اُنہوں نے مزید بتایا کہ ہمارے جسم کی تمام ہڈیوں کی ہر 10 سال بعد تجدید ہوتی ہیں لیکن 30 سال کا ہونے کے بعد انسان کی ہڈیوں کا وزن ہر سال 0.5 سے 1 فیصد کی شرح سے کم ہونا شروع ہوجاتا ہے۔
اگرچہ سن اسکرین جلد کے کینسر اور قبل از وقت بڑھاپے کو روکنے کے لیے ضروری ہے لیکن ڈاکٹر اس کے زیادہ استعمال اور سورج کی روشنی سے مکمل طور پر بچنے سے منع کرتے ہیں کیونکہ جسم میں وٹامن ڈی کی سطح کو برقرار رکھنے کےلیے سورج کی روشنی بہت ضروری ہے جو انسان کے مدافعتی نظام اور ہڈیوں کی مضبوطی کےلیے اہم ہے۔
واضح رہے کہ ڈاکٹر کی جانب سے یہ نہیں بتایا گیا کہ خاتون کے جسم کے کس حصے کی ہڈی ٹوٹی ہے۔