ڈھاکا (اے ایف پی، جنگ نیوز) بنگلہ دیش کی اعلیٰ عدالت نے ملک کی سرکردہ مذہبی سیاسی تحریک جماعت اسلامی کے مرکزی رہنما اظہر الاسلام کی سزائے موت کو کالعدم قرار دے دیا، انہیں گزشتہ برس اقتدار سے محروم ہونے والی حسینہ واجد کے دور حکومت میں سزا سنائی گئی تھی ۔سپریم کورٹ نے انسانیت کے خلاف جرائم کے الزام میں بری کر دیا، جس نے ان کی رہائی کا حکم دیا۔جماعت اسلامی کے رہنما اظہر الاسلام، 2012 سے زیر حراست تھے، کو سپریم کورٹ نے انسانیت کے خلاف جرائم کے الزام سے بری کر تے ہوئے ان کی رہائی کا حکم دے دیا ۔اظہر الاسلام کے وکیل شیشر منیر نے کہا کہ وہ “خوش قسمت” ہیں کیونکہ پانچ دیگر سینئر سیاسی رہنمائوں جن میں – جماعت اسلامی کے چار اور کلیدی بنگلہ دیش نیشنل پارٹی (بی این پی) کا ایک رہنما شامل ہیں کو پہلے ہی پھانسی دی جا چکی ہے۔ منیر نے صحافیوں کو بتایا، “انہیں انصاف ملا کیونکہ وہ زندہ ہیں۔ “اپیلٹ ڈویژن انسانیت کے خلاف جرائم کے دیگر مقدمات میں شواہد کا جائزہ لینے میں ناکام رہا ہے۔ ترک خبر رساں ادارے انادولو کی رپورٹ کے مطابق چیف جسٹس سید رفاعت احمد کی سربراہی میں 7 رکنی بینچ نے متفقہ فیصلہ سناتے ہوئے اپنے پچھلے فیصلے کو منسوخ کر دیا اور کسی دوسرے مقدمے میں مطلوب نہ ہونے کی صورت میں اظہرالاسلام کی فوری رہائی کا حکم دے دیا۔