29 C
Lahore
Friday, May 30, 2025
ہومغزہ لہو لہوایٹمی ہتھیار تباہی کا نہیں بلکہ طاقت کا توازن قائم رکھنے کا...

ایٹمی ہتھیار تباہی کا نہیں بلکہ طاقت کا توازن قائم رکھنے کا ذریعہ ہیں، سربراہ ایم کیو ایم



کراچی:

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے چیئرمین ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ پاکستان کو ایٹمی طاقت بنانے میں بنیادی کردار ادا کرنے پر ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایٹمی ہتھیار تباہی کا نہیں بلکہ خطے میں طاقت کا توازن قائم رکھنے کا ذریعہ ہیں۔

ایم کیو ایم پاکستان کے مرکز بہادرآباد سے متصل پارک میں یومِ تکبیر کی مناسبت سے منعقدہ تقریب خطاب کرتے ہوئے چیئرمین ایم کیو ایم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ 28 مئی کا دن اس عہد کی تکمیل کا دن ہے جو قیام پاکستان کے وقت کیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ بانیان پاکستان کی اولادوں نے نہ صرف آزادی حاصل کی بلکہ اسے سنوارنے اور ترقی دینے میں بھی کلیدی کردار ادا کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ کراچی صرف منی پاکستان نہیں بلکہ پورے برصغیر کی نمائندگی کرتا ہے۔

ڈاکٹر خالد مقبول نے پاکستان کے ایٹمی پروگرام کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ 1971 کے بعد ایک وفادار پاکستانی جو یورپ میں کامیاب زندگی گزار رہا تھا، سب کچھ چھوڑ کر وطن واپس آیا اور پاکستان کو ناقابلِ تسخیر دفاعی طاقت بنانے میں اپنا کردار ادا کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ دنیا میں آج تک نیوکلیئر ہتھیاروں کا دوبارہ استعمال نہ ہونا اس حقیقت کی گواہی ہے کہ ایٹمی ہتھیار طاقت کا توازن قائم رکھنے کا ذریعہ ہیں، نہ کہ تباہی کا۔

چیئرمین ایم کیو ایم پاکستان نے کہا کہ پاکستان اب اپنے اصل وارثوں کی طرف لوٹ رہا ہے، اور ہمیں فخر ہے کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان جیسا محسن اسی شہر کا بیٹا تھا۔

اس موقع پر ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر مرکزی رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مئی 2025 میں خطے کی بدلتی صورت حال نے 28 مئی کی تاریخی اہمیت کو ایک بار پھر اجاگر کر دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 1998 میں پاکستان کا ایٹمی طاقت بننا صرف ایک عسکری کامیابی نہیں بلکہ پورے خطے میں پائیدار امن کے قیام کی بنیاد بھی ہے۔

ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ قیام پاکستان میں شامل افراد کی قربانیاں ناقابل فراموش ہیں، پاکستان کے ایٹمی پروگرام کا آغاز ذوالفقار علی بھٹو کے دور میں ہوا، جب کہ اسے عملی جامہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے پہنایا۔

انہوں نے مزید کہا کہ دفاعی بجٹ میں اضافہ ناگزیر ہے تاکہ پاکستان کو مزید مضبوط بنایا جا سکے۔

ان کا کہنا تھا کہ عالمی سطح پر پاکستان کی اہمیت بڑھانے کے لیے بہترین سفارت کاری کی ضرورت ہے اور امریکا جیسی سپر پاور کا مسئلہ کشمیر پر سنجیدگی کا اظہار ہمارے لیے ایک موقع ہے، ہمیں چاہیے کہ بین الاقوامی سطح پر پاکستان کو مؤثر طور پر پیش کریں۔



مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات