اسپین کے زیر انتظام کینیری آئی لینڈز میں تارکین وطن کی کشتی ڈوب گئی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق کشتی میں 100 سے زائد تارکین وطن سوار تھے جن میں اکثریت خواتین اور بچے تھے۔
تارکین وطن کی یہ کشتی ال ہیرو جزیرے کی بندرگاہ لا ریسٹنگا کے ساحل کے قریب پہنچ کر نامعلوم وجوہات کے باعث الٹ گئی۔
امدادی کاموں کے دوران سمندر سے 7 لاشیں نکالی گئیں جن میں 4 خواتین اور 3 بچیاں شامل ہیں۔ بچیوں کی عمریں پانچ سے 16 سال کے درمیان ہیں۔
ریسکیو اہلکاروں نے ایک 3 سالہ بچے اور ایک 5 سالہ بچی کو عین اس وقت بچالیا جب وہ ڈوب جانے کے قریب تھے۔
دونوں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے قریبی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں پہلے ہی اسی کشتی حادثے کے 4 بچے سانس لینے میں دشواری کے باعث زیر علاج تھے۔
مراکش، مالی اور سینیگال جیسے ممالک سے ہر سال ہزاروں افریقی تارکین وطن یورپ پہنچنے کی کوشش میں اسپین کے ذریعے خطرناک سمندری راستہ اختیار کرتے ہیں۔
این جی او Caminando Fronteras کے مطابق صرف گزشتہ برس اسپین پہنچنے کی کوشش میں 10 ہزار 457 تارکین وطن ہلاک یا لاپتا ہوئے۔
کینیری آئی لینڈز کے صدر فرنانڈو کلاویجو نے کہا کہ ایک بار پھر ہم امیگریشن کے اس سخت ترین چہرے کے گواہ بنے ہیں جسے دور بیٹھے لوگ پوری شدت سے نہیں سمجھتے۔
گزشتہ برس 47 ہزار غیر قانونی تارکینِ وطن کینیری آئی لینڈز پہنچے جو 2023 کی نسبت ریکارڈ اضافہ تھا۔
تاہم اسپین کے وزارت داخلہ کی رپورٹ کے مطابق رواں برس اب تک اس تعداد میں 34.4 فیصد کمی دیکھنے میں آئی ہے۔