عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے بجٹ 26-2025 کےلیے تجاویز دے دیں۔ ٹیکس وصولیوں میں اضافے کےلیے آئندہ بجٹ میں سخت اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے ٹیکس کمپلائنس بڑھانے کےلیے سخت اقدامات کی تجویز دی اور کہا کہ ٹیکس نادہندگان کے خلاف مزید سخت اقدامات لیے جائیں۔
آئی ایم ایف کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ٹیکس حکام کے اختیارات کے استعمال میں اضافہ اور شفافیت لائی جائے جبکہ ٹیکس کی چوری روکنے کے لیے ٹیکنالوجی کے استعمال کو مزید بڑھانے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔
وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق پی او ایس پر ٹیکس چوری کا جرمانہ 5 لاکھ سے بڑھا کر 50 لاکھ اور ٹیکس چوری پر جرمانے کے ساتھ فوجداری مقدمات درج کرنے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سولر پینلز سمیت تمام ٹیکس استثنیٰ ختم کرنے اور کھاد، اسپرے اور زرعی آلات پر 18 فیصد جی ایس ٹی عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق زرعی ان پٹس اور مشینری پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی شرح بڑھانے اور پرتعیش اشیاء کی فہرست میں مزید اشیاء شامل کر کے ٹیکس میں اضافے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پرتعیش اشیاء پر سیلز ٹیکس 25 فیصد سے بڑھانے کی تجویز ہے۔