مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی کال پر کوئی باہر نہیں نکلے گا، تحریکِ انصاف انتشار اور مذاکرات کے مداروں میں چکر کھا رہی ہے۔
اسلام آباد سے جاری بیان میں مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ حکومت تو شاید بانیٔ پی ٹی آئی کو بہت کچھ دینے کی پوزیشن میں ہے، البتہ بانیٔ پی ٹی آئی کیا دے سکتے ہیں؟ وہ کچھ دینے کی پوزیشن میں نہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ پہلے یہ طے کر لیں کہ کیا بات کرنی ہے؟ کس نے کرنی ہے؟ اور کس سے کرنی ہے؟ یہ پہلے بھی مذاکرات سے بھاگ گئے تھے۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے مزید کہا کہ لائیں تحریکِ عدم اعتماد، ہمارے تو نہیں البتہ پی ٹی آئی کے لوگ ضرور کم ہو جائیں گے، ہماری صفوں میں کوئی علوی یا قاسم سوری نہیں۔
مسلم لیگ ن کے سینیٹر نے یہ بھی کہا کہ مودی گولی چلائیں گے تو جواب میں گولہ کھائیں گے۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریکِ انصاف نے احتجاجی تحریک چلانے کا فیصلہ کیا ہے جس کی قیادت کے لیے ایک بار پھر وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور پر اعتماد کا اظہار کیا گیا ہے۔
اس حوالے سے صوبائی صدر اور چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی جنید اکبر نے کہا ہے کہ پارٹی نے فیصلہ کیا ہے، نئی احتجاجی تحریک کی قیادت علی امین گنڈاپور کریں گے لیکن مختلف وقتوں میں مختلف افراد اس کو لیڈ کریں گے، کسی ایک بندے پر بوجھ نہیں ڈالا جائے گا۔
’جیو نیوز‘ سے گفتگو کے دوران جنید اکبر نے بتایا کہ احتجاج سے پہلے صوابی یا پھر مارگلہ کے پہاڑوں میں ٹینٹ ویلیج بنا کر جمع ہوں گے، وہاں سے اسلام آباد کی جانب بڑھیں گے، جس دن اسلام آباد میں احتجاج یا دھرنا ہو گا اسی دن ان شہروں میں بھی دھرنا دیا جائے گا۔