غزہ پر وحشیانہ اور جنگی جرائم پر مبنی اسرائیلی حملے جاری ہیں، جن میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں صحافی سمیت مزید 40 فلسطینی شہید ہو گئے۔
اسرائیلی بم باری سے گزشتہ روز خاتون ڈاکٹر کے 9 کم سن بچے شہید ہو گئے تھے۔
دوسری جانب اسرائیلیوں کی جانب سے پیدا کردہ غذائی قلت سے ایک اور بچہ موت کے منہ میں چلا گیا۔
اقوامِ متحدہ کے مطابق گزشتہ 2 ماہ میں 950 شیر خوار بچے اسرائیلی جنگی جرائم اور اس کے نتیجے میں پیدا کردہ بھوک کی وجہ سے شہید ہو چکے ہیں۔
نسل کشی پر مبنی مہم کے تحت اسرائیلی فوج غزہ کے 77 فیصد علاقے پر قابض ہو چکی ہے، غزہ کے حکام نے عالمی برادری سے اسرائیلی جنگی جرائم رُکوانے کا مطالبہ کیا ہے۔
مزید برآں فلسطینی مزاحمتی گروپوں کے جوابی حملوں، جس میں بموں اور ٹینک شکن راکٹوں کے استعمال سے کئی اسرائیلی ٹینک تباہ ہو گئے۔
ادھر یمن سے اسرائیل پر میزائل حملہ کیا گیا، تاہم اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس حملے کو ناکام بنا دیا گیا ہے۔