28 C
Lahore
Thursday, May 22, 2025
ہومتعلیم اور صحتنصف شب کو نیند سے جاگنا عام کیفیت نہیں، ہارٹ فیل اور...

نصف شب کو نیند سے جاگنا عام کیفیت نہیں، ہارٹ فیل اور دیگر خطرات لاحق ہوسکتے ہیں، ماہرین


کبھی کبھار رات کو سونے کے بعد صبح 4 بجے آنکھ کھلنا اور گھڑی دیکھنا کوئی عام کیفیت نہیں۔ لیکن بہت جلد جاگنا صحت کے حوالے سے کوئی سنگین مسئلے کی علامت بھی ہوسکتا ہے۔ 

ایک حالیہ سروے کے مطابق تقریباً 32 فیصد یا ایک تہائی برطانوی بالغ افراد ہر شب نیند کے اس مسئلے سے نبرد آزما ہیں۔ اس سروے کے مطابق چھوٹے بچے اور بڑے افراد جنکی عمریں  25 سے 34 ہے وہ اس سے بری طرح متاثر ہیں۔ 

جن میں 37 فیصد افراد نصف شب کو جاگنے کے اس مسئلے سے بری طرح متاثر ہیں اور وہ بستر پر کروٹیں بدلتیں رہتے ہیں۔

 دی سلیپ چیئریٹی کی ڈپٹی سی ای او لیزا آرٹیز کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ زیادہ تر رات کے اوقات میں نیند سے جاگنا کسی سنگین صورتحال کا سبب نہیں ہوتا ہے، تاہم انھوں نے خبر دار کیا کہ نیند کی یہ عام عادت زیادہ فعال تھائیرائیڈ کی علامت ہو سکتی ہے، جسے ہائپر تھائیرائیڈزم بھی کہا جاتا ہے۔ 

تھائرائیڈ  دراصل گردن میں ایک چھوٹا لیکن طاقتور تتلی کی شکل کا غدود ہوتا ہے۔ یہ تھائیرائڈ ہارمونز ٹی 4 اور ٹی 3 بناتا ہے جو میٹابولزم، دل کی دھڑکن، جسمانی درجہ حرارت اور توانائی کی سطح کو کنٹرول کرنے میں مدد دیتا ہے۔ 

جب اسکے افعال میں بگاڑ پیدا ہوتا ہے، تو یہ غیر فعال ہو سکتا ہے جسے ہائپو تھائرائڈزم یا اوور ایکٹو، ہائپر تھائیرائیڈزم کے نام سے جانا جاتا ہے، اسی کی وجہ سے رات کو جلدی جاگنے کا زیادہ امکان ہوتا ہے۔

اس کی وجہ یہ ہے کہ اضافی تھائیرائڈ ہارمونز میٹابولزم کو تیز اور اعصابی نظام کو متحرک کر سکتے ہیں، جس سے بے چینی، دل کی دھڑکن تیز اور بے چینی جیسی علامات ظاہر ہوتی ہیں اور یہ نصف شب کو جگا دیتا ہے جس سے بے آرامی کی سی کیفیت محسوس ہوتی ہے۔ 

برطانیہ کے ایک کنسلٹنٹ فزیشن کے مطابق سگریٹ نوشی اس میں سب سے بڑے خطرے والے عوامل میں سے ایک ہے۔ اس میں مبتلا لوگوں کے بال پتلے، آنکھیں خشک، ہتھیلیوں میں فلشڈ، گردن کے اگلے حصے میں سوجن، وزن میں کمی اور جھٹکے محسوس ہو سکتے ہیں۔ 

انھوں نے کہا مذکورہ بالا کیفیت میں فوری ماہر ڈاکٹر سے رابطہ ضروری ہے اور اگر علاج نہ کروایا جائے توآسٹیوپوروسس(ہڈیوں کی کمزوری) دل کی بے قاعدہ دھڑکن  اور ہارٹ فیل بھی ہوسکتا ہے۔



مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات