کراچی(نیوزڈیسک)اسرائیلی فوج کے سابق ڈپٹی چیف آف اسٹاف اور اپوزیشن پارٹی کے رہنما یائر گولان نے بینجمن نیتن یاہو کی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں بچوں کو مارنا ہمارا مشغلہ بن چکا ہے اور بطور ریاست ہم ’عالمی تنہائی‘ کے خطرے سے دوچار ہیں۔امریکی نشریاتی ادارے ’این بی سی‘ کے مطابق اسرائیل کی ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما اور سابق جنرل نے مقامی ریڈیو اسٹیشن کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ ایک باشعور ملک عام شہریوں کے خلاف جنگ نہیں لڑتا، بچوں کو مارنا اس کا مشغلہ نہیں ہوتا، اور وہ بڑے پیمانے پر آبادیوں کو بے دخل نہیں کرتا۔انہوں نے جنوبی افریقہ کی نسل پرست (اپارتھائیڈ) دور حکومت سے اسرائیل کے اقدامات کا موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ یہودی قوم نے تاریخ میں ظلم، قتلِ عام اور نسل کشی کا سامنا کیا، اب خود وہی اقدامات کر رہی ہے جو مکمل طور پر ناقابلِ قبول ہیں’۔