33 C
Lahore
Wednesday, May 21, 2025
ہومغزہ لہو لہوسب سے پہلے پاکستان - ایکسپریس اردو

سب سے پہلے پاکستان – ایکسپریس اردو


بھارت نے 54 سال بعد اس پاکستان پر حملہ کیا جو اب 1971 کی جنگ سے قبل کا پاکستان نہیں، جسکا نصف سے زیادہ حصہ جدا کروا کر بنگلہ دیش بنوانے میں کامیاب ہو گیا تھا ۔

بھارت پاکستان کے دو صوبوں میں دہشت گردی کرا رہا ہے، بلوچستان میں بھارت سالوں سے بی ایل اے، مجید بریگیڈ اور علیحدگی پسندوں کی بھرپور سرپرستی اور دل کھول کر مالی معاونت کر رہا ہے اور صرف دو ماہ قبل ہی اس نے جعفر ایکسپریس میں اپنے پالتو دہشت گردوں سے حملہ کرا کر بے گناہ مسافروں کو یرغمال بنوا کر من مانے مقاصد حاصل کرنے کی مذموم کوشش کی تھی جس کو پاک فوج نے اپنی حکمت عملی سے ناکام بنا دیا تھا۔چھ اور سات مئی کی شب بھارت نے پاکستان پر رات کی تاریکی میں خود حملہ کیا اور 6 مئی کو ہی بلوچستان کے ضلع کچھی کے علاقے مچھ میں بی ایل اے کے دہشت گردوں کے ذریعے پاکستانی فورسز پر حملہ کرایا جس میں ایک بار پھر سات بہادر سپوت شہید ہوئے۔

بھارتی ایجنسی ’’را‘‘ پہلگام فالس فلیگ میں ناکامی کے بعد پھر سرگرم ہوگئی ہے اور اس نے اپنی پراکسیز کو سرگرم کر دیا ہے اور کوئٹہ ، گوادر اور کراچی کی اہم شاہراہ پر واقع شہر خضدار کو ٹارگٹ کرا رکھا ہے۔ ’’را‘‘ نے فتنہ الخوارج اور غیر قانونی طور پر وہاں رہنے والے افغانوں کے ذریعے دہشت گردی کا سلسلہ مزید بڑھانے کی ہدایات دی ہیں اور اپنے حامی دہشت گردوں کو افغانستان سے ملحقہ علاقوں سے ریکی کرائی اور خود کش بمباروں کو استعمال کرنے کا منصوبہ بنا رکھا ہے۔

افغانستان کی طالبان حکومت بھی بھارتی سازش میں ملوث ہے اور افغانستان میں چھپے ہوئے ٹی ٹی پی کے دہشت گردوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہونے دے رہی ہیجن کے خلاف ایکشن لینے کے افغان حکومت صرف دعوے کرتی ہے مگر عملی طور پر ٹی ٹی پی کے خلاف ایکشن نہیں لیا جاتا تاکہ افغانستان سے ملحق دو صوبوں خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی جاری رکھی جائے۔ خیبرپختون خوا میں دہشت گرد ٹی ٹی پی اور بلوچستان میں کالعدم بی ایل اے کی سرکوبی اور ان کی دہشت گردی روکنے کے لیے پاکستانی فوج دن رات کوشش میں مصروف ہے ۔

پاکستان کے پہلے ایوبی مارشل لا کے فوجی صدر جنرل ایوب نے اپنی ایک کتاب میں کہا تھا کہ ’’ ہمیں دوست ضرور چاہئیں مگر آقا نہیں جو ہمیں ہدایات دیں۔‘‘ پاکستان میں 1999 میں اقتدار میں آنے والے فوجی حکومت کے سربراہ جنرل پرویز مشرف نے اپنے دور میں بھارت اور پاکستان کے درمیان دوستانہ تعلقات استوارکرنے کی بہت کوشش کی تھی اور بھارت کا دورہ کیا تھا مگر پاکستان کی دشمنی میں انتہا پر پہنچے ہوئے بھارتی حکمرانوں نے جنرل پرویز مشرف کی کوشش کامیاب نہیں ہونے دی تھی۔ نریندر مودی وزیر اعظم بناہے اور اسے جب سیاسی ضرورت پوری کرنی ہوتی ہے وہ پاکستان کے خلاف جارحیت شروع کر دیتا ہے ، اس نے 2019 میں دوسری بار حصول اقتدار کے لیے پلوامہ کا جھوٹا ڈرامہ رچا کر اپنے عوام کو پاکستان کے خلاف مزید بھڑکانے کی کوشش کی تھی ۔

پلوامہ میں ناکامی کے بعد اب مودی حکومت نے پہلگام میں دوسری دہشت گردی کرائی مگر دنیا نے پہلگام کے واقعے پر لگائے جانے والے الزامات پر یقین نہیں کیا اور عالمی ماہرین نے بھارت کو امن کے لیے خطرہ قرار دے دیا ہے۔ بھارت نے عالمی سطح پر اپنی شرمندگی مٹانے کے لیے جھوٹوں کی فیکٹریاں کھول لی ہیں ۔ اپنے عوام کو دکھانے کے لیے AI سے ایڈٹ شدہ وڈیوز چلائیں اور الزام لگایا کہ پاکستانی طیاروں نے حملے کیے جس پر بھارتی فوج نے ایک پاکستانی طیارہ گرا لیا ہے جب کہ پاکستان کے تمام جہاز محفوظ ہیں جب کہ خود بھارت نے پاکستان کے 14 شہروں پر اسرائیلی ساختہ 30 ڈرونز برسائے جس سے تین پاکستانی شہید ہوئے جب کہ 31 شہری پہلے شہید ہوئے تھے مگر بھارت اپنے جانی نقصان کا ثبوت نہیں دے رہا کیونکہ ایسا ہوا ہی نہیں ہے۔

پاکستانی فوج اور عوام نے مل کر بھارتی جارحیت ناکام بنا دی اور دنیا کو بتا دیا کہ عوام اپنی فوج کے مکمل طور پر ساتھ ہیں اور ہمارے لیے اب بھی سب سے پہلے پاکستان ہی ہے دیگر مقامی معاملات کی کوئی اہمیت نہیں کیونکہ یہ ملک ہے تو ہم سب ہیں۔



مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات