41 C
Lahore
Wednesday, May 21, 2025
ہومبین الاقوامی خبریںسابق اسرائیلی جنرل کی تنقید

سابق اسرائیلی جنرل کی تنقید


—فائل فوٹو

غزہ میں اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیاں اور بڑھتے انسانی المیے پر اسرائیل کے اندر سے بھی آوازیں اٹھنے لگی ہیں، سابق اعلیٰ فوجی افسر اور اپوزیشن جماعت دی ڈیموکریٹس کے رہنما یائر گولان نے اسرائیلی حکومت پر شدید تنقید کی ہے۔

انہوں نے نیتن یاہو کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ غزہ میں بچوں کو مارنا ہمارا مشغلہ بن چکا ہے۔

اسرائیلی رکنِ پارلیمنٹ نے کہا کہ ایک ہوش مند ملک نہ تو شہریوں کے خلاف جنگ لڑتا ہے، نہ ہی بچوں کو مارنا اپنا مشغلہ بناتا ہے اور نہ ہی کسی قوم کو زبردستی بےدخل کرنے کو اپنا مقصد بناتا ہے۔

گولان نے خبردار کیا کہ اگر اسرائیل نے اپنی روش نہ بدلی تو وہ ایک الگ تھلگ ریاست بن جائے گا، جیسا کہ ماضی میں جنوبی افریقہ تھا۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت انتقام پسند، اخلاقیات سے عاری اور بحران میں ملک چلانے کی صلاحیت سے محروم افراد پر مشتمل ہے، جو ریاست کے وجود کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔

ان کے بیان پر اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو نے شدید ردعمل دیا اور ہٹ دھرمی برقرار رکھتے ہوئے گولان کے تبصروں کو وحشیانہ اشتعال انگیزی اور یہودی مخالف بہتان قرار دیا۔

 انہوں نے کہا کہ یائر گولان جیسے لوگ فوج کے خلاف نفرت پھیلا رہے ہیں بلکہ ہمارے دشمنوں کے ہاتھ بھی مضبوط کر رہے ہیں۔

یاد رہے کہ یائر گولان اسرائیلی فوج کے نائب چیف آف اسٹاف بھی رہ چکے ہیں۔



مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات