37 C
Lahore
Wednesday, May 21, 2025
ہومغزہ لہو لہورواں مالی سال اقتصادی ترقی 2.7 فیصد رہی، نیشنل اکاؤنٹس کمیٹی

رواں مالی سال اقتصادی ترقی 2.7 فیصد رہی، نیشنل اکاؤنٹس کمیٹی



اسلام آباد:

حکومت نے منگل کو دعویٰ کیا کہ صنعتی شعبے میں ناقابل یقین 4.8 فیصد کی شرح نمو کی وجہ سے اس مالی سال میں معیشت نے 2.7 فیصد کی شرح سے ترقی کی ہے۔ یاد رہے سکڑاؤ کی پالیسیوں اور کاروبار کرنے کی زیادہ لاگت سے معیشت بری طرح متاثر ہوئی تھی۔

حکومت نے پورے سال میں بتایا کہ بجلی کی پیداوار میں کمی واقع ہوئی ہے لیکن اس نے منگل کو منظوری دی کہ بجلی کے شعبے میں مجموعی ویلیو ایڈیشن میں 39.3 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اسی طرح تعمیراتی شعبہ، جو ٹیکس پالیسیوں اور کم مانگ سے بھی متاثر ہے، 6.6 فیصد کی شرح سے بڑھتا ہوا دکھایا گیا۔

مزید پڑھیں: عالمی سرمایہ کاروں نے پاکستان کی اقتصادی ترقی پر اعتماد کا اظہار کیا ہے، وزیرخزانہ

حکومت کے مطابق تمام بڑی فصلوں کی پیداوار میں کمی دیکھی گئی۔ گندم کی پیداوار 9، چاول 14اور کپاس کی پیداوار میں 31فیصد کمی ہوئی۔ حیران کن ترقی کے دعوے کے باوجود ملک کی اقتصادی ترقی آبادی کی شرح نمو 2.6فیصد کے تقریبا برابر رہی ہے۔

اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ اس مالی سال میں غربت اور بے روزگاری میں مزید اضافہ ہوا۔ وزارت منصوبہ بندی نے NAC اجلاس کے بعد بتایا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی حکومت ابھی تک 3.6 فیصد کی کم شرح نمو سے محروم ہے۔

نیشنل اکاؤنٹس کمیٹی کے 113 ویں اجلاس میں جاری مالی سال 2024-25 کے دوران جی ڈی پی کی عارضی نمو 2.68 فیصد کی منظوری دی گئی۔ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب یکم جون کو معاشی ترقی کے اعداد و شمار کا باضابطہ اجراء کریں گے۔

مزید پڑھیں: پاکستان کی اقتصادی ترقی، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی ہارورڈ کانفرنس میں بریفنگ

این اے سی نے عبوری شرح نمو کی منظوری دی جس کے مطابق زرعی شعبہ میں شرح نمو 0.6فیصد، صنعتی شعبہ میں 4.8فیصد اور سروسز کے شعبہ کی شرح نمو میں 2.9فیصد اضافہ ہوا ہے۔

ایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ 2.7 فیصد کی شرح نمو صرف اسی صورت میں حاصل کی جا سکتی ہے جب پاکستان کی معیشت رواں مالی سال کی اپریل سے جون کی سہ ماہی میں 5.3 فیصد کی رفتار سے بڑھے۔تیسری سہ ماہی میں اقتصادی ترقی کی شرح 2.4 فیصد رہی۔

وزارت منصوبہ بندی نے کہا کہ فی کس آمدنی اب 1824 ڈالر تک بڑھنے کا دعویٰ کیا گیا ہے اور ڈالر کے لحاظ سے معیشت کا حجم 411 بلین ڈالر ہے۔ مالی سال 2024-25کے قومی کھاتوں کے مجموعوں کے حالیہ اعدادوشمار کی بنیاد پر معیشت کا مجموعی حجم 114.7 ٹریلین روپے یا 410.96 بلین ڈالر ہے ۔



مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات