اسلام آباد:
عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) نے بجٹ منظوری کو عملے کے معاہدے سے مشروط کر دیا۔
آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر مشرق وسطیٰ اور وسطی ایشیا جہاد ازعور اس ہفتے پاکستان کا دورہ کریں گے اور اس دوران وزیر اعظم اور وفاقی وزیر خزانہ سے اہم ملاقاتیں متوقع ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے بجٹ منظوری کو عملے کے معاہدے سے مشروط کر دیا ہے، جس کے نتیجے میں حکومت کی بجٹ سازی پر اختیار محدود ہو گئے ہیں۔
ذرائع نے کہا کہ دفاعی اخراجات کا تخمینہ 2.504 ٹریلین روپے لگایا گیا ہے، اگلے سال کے لیے دفاعی بجٹ میں 18 فیصد اضافہ بھی متوقع ہے۔
ایف بی آر نے بجٹ کے لیے وزیراعظم کو ٹیکسیشن تجاویز پیش کر دی ہیں اور اگلے مالی سال کے لیے ایف بی آر کا ٹیکس ہدف 14.07 ٹریلین روپے ہوسکتا ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ حکومت پیٹرولیم لیوی میں نمایاں اضافہ کر سکتی ہے جبکہ وزیراعظم نے انکم ٹیکس ریلیف کو ناکافی قرار دے دیا ہے۔