اسلام آباد:
رہنما مسلم لیگ (ن) اختیار ولی خان کا کہنا ہے کہ یہ وہ والی صورت حال تو ہے نہیں کہ آپ کے پاس خالی عہدے ہیں اور اس کیلیے آپ بندے تلاش کر رہے ہیں کہ ضروری ہے کہ دو بندے ان سے لیں، تین ان سے لیں، چار ان سے لیں اور عہدے بھر لیں وہ تو ہے نہیں، ہمیں ایک ایسی ٹیم چاہیے جو باہر جا کر پاکستانی حکومت کی، پاکستانی عوام کی اور اپنا اسٹانس وہاں پر دے، ان کے پاس ایکسیئرنس بھی ہو، آواز بھی ہو، انداز بھی ہو اور ان کا پیچھے ایک ٹریک ریکارڈ ہو۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ تو میرے خیال میں اپنی پارٹی کو چھوڑ کر وزیراعظم صاحب کا بلاول بھٹو زرداری کو آگے کر کے ان کو بھیجنا ٹیم کو لیڈ کرنے کا میرے خیال میں بڑا پن ہے۔
رہنما پیپلزپارٹی شہادت اعوان نے کہا کہ سب سے پہلی بات تو یہ ہے کہ یہ جو پیس ڈیلی گیشن بنایا ہے یہ پرائم منسٹر صاحب نے بنایا ہے، اس میں ہماری پارٹی سے بلاول بھٹو زرداری، شیری رحمن، حنا ربانی کھر ان کے اپنے دو لوگ ہیں، مصدق ملک اور خرم دستگیر، ایم کیو ایم سے دوست لیے، پہلے جو سفیر تھے ان کو اس میں رکھا تو میرے خیال میں مے بی مے بی، کہ پی ایم کا اپنا ایک انداز ہے، ان کے ذہن میں ہو کہ یہ جو ٹیم ہے بہتر طور پر ہمارا مقدمہ سامنے رکھ سکے گی۔
رہنما تحریک انصاف ہمایوں مہمند نے کہا کہ اس طرح ہے کہ مجھے نہیں پتہ کہ آپ کیسے ایویلیوایٹ کریں گے، شہادت اعوان صاحب مجھ سے زیادہ اچھے طریقے سے پاکستان کو ریپریذنٹ کریں گے یا میں آپ سے زیادہ پاکستان کا مقدمہ پیش کروں گا یا تو کوئی ٹیسٹ ہوتا وہ تونہیں ہے کوئی چیز نہیں ہے، اب سوال آ جاتا ہے کہ ہم ریپریذنٹ کس کو کر رہے ہیں کیا ہم گورنمنٹ کو ریپریذنٹ کر رہے ہیں یا پاکستان کو کر رہے ہیں، اب انڈیا کا مائنڈ سیٹ دیکھیں کیا انڈیا میں بی جے پی اور کانگریس کے درمیان اللہ واسطے کا بیر نہیں ہے لیکن انھوں نے کیا کیا ہے، سات کمیٹیاں بنائی ہیں، ان میں دو کو لیڈ کر رہے ہیں بی جے پی والے اور باقی پانچ کو اپوزیشن والے لیڈ کر رہے ہیں۔