(وقاص عظیم)آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کا احتجاج، اپٹما کا کہنا ہے کہ ایکسپورٹ فسیلیٹیشن اسکیم کی وجہ سے ٹیکسٹائل انڈسٹری تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہے، حکومت ای ایف ایس اسکیم میں کاٹن یارن اور فیبرک کی درآمد کو روکے، درآمدی کاٹن کے ذریعے ملکی برآمدات کو نہیں بڑھایا جا سکتا۔
اپٹما کا کہنا ہے کہ ای ایف ایس اسکیم میں کاٹن کی ڈیوٹی فری امپورٹ کی اجازت دے دی گئی جبکہ مقامی کپاس کی فروخت پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد کر دیا گیا ہے، ای ایف ایس اسکیم مقامی کپاس کے لیے تباہ کن ثابت ہوچکی ہے، ای ایف ایس اسکیم کی وجہ سے کپاس کی امپورٹ میں 1.5 ارب ڈالرز اضافہ ہوچکا ہے، قیمتی زرمبادلہ کاٹن کی امپورٹ پر خرچ کیا جا رہا ہے، آئندہ ماہ کپاس کی فصل شروع ہو رہی ہے، رواں سال ایک کروڑ کپاس کی بیلز کون خریدے گا ؟
اپٹما کا مزید کہنا ہےکپاس کی خریداری نہ ہونے سے ملک میں بے روزگاری بڑھے گی، کاٹن اور جیننگ فیکٹریاں بندش کا شکار ہیں، حکومت ای ایف ایس اسکیم میں کاٹن یارن اور فیبرک کی درآمد کو روکے، درآمدی کاٹن کے ذریعے ملکی برآمدات کو نہیں بڑھایا جا سکتا ،مقامی صنعتوں کی تباہی پر اڑان پاکستان منصوبہ کامیاب نہیں ہو سکتا ،حکومت ایک سال سے ای ایف ایس اسکیم کو بحال کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔
یہ بھی پڑھیں:بھارت میں بدترین آمریت،غیرجمہوری پالیسیاں اجاگر کرنے پرکشمیری خاتون کی شہریت منسوخ