(24 نیوز)امریکہ میں حکام نے کم از کم 15 فضائی راستے سے بھیجے گئے آم کی کھیپوں کو دستاویزات میں کمی کے باعث مسترد کر دیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ان جہازوں کو واپس بھارت بھیجنے یا امریکہ میں ہی تلف کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔ آموں کی فوری خراب ہونے والی نوعیت اور بھارت واپس بھیجنے کے لیے اس کی اعلیٰ قیمت کے پیش نظر تمام ایکسپورٹرز نے آموں کو تلف کرنے کا فیصلہ کیا۔
رپورٹ کے مطابق متاثرہ شپمنٹس کو 8 اور 9 مئی کو ممبئی میں تابکاری کے عمل سے گزارا گیا تھا، لیکن انہیں مختلف امریکی ائیرپورٹس بشمول لاس اینجلس، سان فرانسسکو اور اٹلانٹا پر مسترد کر دیا گیا۔
امریکی حکام نے تابکاری کے عمل سے متعلق دستاویزات میں تضادات کی نشاندہی کی تھی، ایکسپورٹرز کے مطابق یہ ایک ضروری علاج ہے جس کے تحت پھل کو کیڑے مارنے اور شیلف لائف بڑھانے کے لیے مخصوص مقدار میں شعاعوں کے اثر میں ڈالا جاتا ہے، تو مسئلہ کیڑے مکوڑوں کی موجودگی کا نہیں بلکہ کیڑے کنٹرول پروٹوکول سے متعلق کاغذی کارروائیوں کا تھا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق دو ایکسپورٹرز نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اس کے مسترد ہونے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔