نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ مناسب نہیں پانی سے متعلق حکومتی پلان میڈیا پر بیان کروں۔
نجی ٹی وی سے گفتگو میں اسحاق ڈار نے کہا کہ ہم سندھ طاس معاہدے سے متعلق بھارت کو بھرپور جواب دے چکے ہیں، مناسب نہیں کہ پانی سے متعلق پلان میڈیا پر سامنے لاؤں۔
انہوں نے کہا کہ امریکی وزیر خارجہ نے کال کی اور بتایا کہ بھارت سیز فائر پر تیار ہے، ہم نے جواب دیا اگر بھارت سیز فائر پر تیار ہے تو ہم بھی تیار ہیں۔
نائب وزیراعظم نے مزید کہا کہ ہم نے امریکی وزیر خارجہ کو جواب دیا کہ اگر بھارت نے دوبارہ حملہ کیا تو ہمیں جواب دینے کا حق ہے، سیز فائر کے بعد پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ قرار داد میں کھلے دل کے ساتھ اپوزیشن کی تجاویز کو شامل کیا، ایک ہی قرار داد پر ہمارے اور اپوزیشن کے دستخط موجود ہیں۔
سینیٹر اسحاق ڈار نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کا بیانیہ اجاگر کرنے کےلیے پورا پلان تیار ہوچکا ہے، ہمارے پارلیمنٹرین کا ایک وفود امریکا، دوسرا وفد یوکے، برسلز اور فرانس جائے گا جبکہ ہمارا ایک وفد روس بھی جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہم ہر چیز کو دیکھ رہے ہیں واٹر ریزروائرز راتوں رات نہیں بنتے، ہم سندھ طاس معاہدے سے متعلق بھارت کو بھرپور جواب دے چکے ہیں۔
نائب وزیراعظم نے کہا کہ بھار ت نے چار میزائل فائر کیے تین امرتسر میں گرے، بھارت ایک میزائل پاکستانی حدود میں آیا، جسے کامیابی سے گرادیا گیا تھا۔
اُن کا کہنا تھا کہ دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی میں کمی کے لیے کام ہورہا ہے، ہم بھارت کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ ہم نے ان کے 24 اپریل کے خط کا جواب دے دیا تھا کہ آپ ایسا نہیں کرسکتے، ہم نے جواب دیا کہ جو آپ نے خط لکھا ہے یہ عمل غیرقانونی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈی جی ایم اوز کے مذاکرات کے کئی راؤنڈز ہوچکے ہیں، 18 مئی کو پھر ہوگا، سیزفائر ہوچکا ہے، کشیدگی میں کمی کے لیے شیڈول طے ہے اور عمل ہو رہا ہے، اگلا مرحلہ مذاکرات کا ہوگا ہم مذاکرات کےلیے تیار ہیں۔