پشاور:
خیبرپختونخوا میں کوہستان کرپشن اسکینڈل میں نامزد ملزمان کے اثاثے منجمد کرنے کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) قومی احتساب بیورو (نیب) کے احکامات کی توثیق کے لیے احتساب عدالت میں درخواست دائر کر دی گئی۔
احتساب عدالت میں دائر درخواست میں نیب پراسیکیوٹرحبیب اللہ بیگ نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ نیب اس وقت کوہستان اسکینڈل کی انکوائری کر رہی ہے اور ملزمان کے نام پر بہت سے اثاثے نکل آئے ہیں جس میں گاڑیاں بنگلے اور دکانیں وغیرہ شامل ہیں۔
درخواست میں کہا گیا کہ ڈی جی نیب نے اس ضمن میں باقاعدہ طور پر ان ملزمان کے اثاثے منجمد کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔
احتساب عدالت کے جج رجب علی نے نیب کی جانب سے دائر مختلف درخواستوں پر سماعت کی اور نیب پراسیکیوٹر حبیب اللہ بیگ نے عدالت کو بتایا کہ اس وقت اسکینڈل سے متعلق تحقیقات جاری ہے اور نئے انکشافات ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نیب کو جو معلومات ابھی تک ملی ہیں، ان میں ملزمان کے اثاثوں کی فہرست عدالت میں جمع کی گئی ہے اور ڈی جی نے اس ضمن میں باقاعدہ طور پر اس حوالے سے ان اثاثے منجمد کرنے کا حکم پہلے ہی جاری کردیا ہے۔
پراسیکیوٹر نے بتایا کہ نیب قانون کا سیکشن 12 کہتا ہے کہ ان احکامات کی توثیق احتساب عدالت سے لازمی ہے۔
احتساب عدالت کو بتایا گیا کہ مختلف درخواستیں دائر کی گئی ہیں اس لیے تمام درخواستوں کو یکجا کیا جائے، جس پر احتساب عدالت کے جج نے تمام درخواستوں کو یکجا کرتے ہوئے سماعت 22 مئی تک ملتوی کر دی۔
واضح رہے کہ خیبرپختونخوا کے ضلع کوہستان میں ایک بڑا مالیاتی اسکینڈل سامنے آیا ہے جس میں قومی خزانے سے 40 ارب روپے نکالنے کا انکشاف ہوا ہے اور اس ضمن میں تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومت نے بھی اس ضمن میں متعلقہ حکام کے خلاف تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے متعدد افسران اور دیگر عملے کو معطل کر دیا ہے۔