(24 نیوز)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 13 سے 16 مئی تک اپنے خلیجی دورے کے دوران سعودی عرب، قطر اور متحدہ عرب امارات سے مجموعی طور پر 3.2435 کھرب ڈالر مالیت کے معاشی معاہدے اور سرمایہ کاری کے وعدے حاصل کیے یہ معاہدے ٹیکنالوجی، توانائی، دفاع، مصنوعی ذہانت اور ہوابازی جیسے اہم شعبوں کا احاطہ کرتے ہیں۔
سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورے کے دوران شہزادہ محمد بن سلمان نے اگلے چار سالوں کے لیے 600 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا وعدہ کیا، جبکہ 142 ارب ڈالر کا ایک اہم دفاعی معاہدہ بھی طے پایا، جس میں میزائل سسٹمز، ریڈار ٹیکنالوجی اور ٹرانسپورٹ ایئر کرافٹس شامل ہیں مجموعی طور پر سعودی عرب کے ساتھ معاہدوں کی مالیت 742 ارب ڈالر رہی ہے۔
قطر کے دارالحکومت دوحہ میں امریکی صدر ٹرمپ اور امیر قطر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی کے درمیان ہونے والی ملاقاتوں میں 1.2435 کھرب ڈالر کے معاشی تبادلے پر اتفاق ہوا ہے قطر ایئرویز نے بوئنگ سے 210 طیارے خریدنے کے لیے 96 ارب ڈالر کا معاہدہ کیا، جبکہ جی ای ایرو اسپیس انجنز کی خریداری بھی شامل رہی ہے۔
قطر کی امریکہ کیساتھ ہونے معاشی معاہدوں میں دفاعی شعبے میں 38 ارب ڈالر کے معاہدے کیے گئے، جن میں ایل عدید ایئر بیس کی توسیع اور جدید فضائی و سمندری دفاعی نظام شامل ہیں قطر نے امریکی کمپنی کوئنٹینم کے ساتھ ایک ارب ڈالر کی کوانٹم ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری کا بھی اعلان کیا۔
ابوظہبی میں دورے کے آخری مرحلے کے دوران متحدہ عرب امارات نے اگلے 10 برسوں میں امریکہ میں 1.4 کھرب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا، جو مصنوعی ذہانت، ٹیکنالوجی، توانائی، سیمی کنڈکٹرز اور مینوفیکچرنگ جیسے جدید شعبوں پر مرکوز ہو گی۔
اس موقع پر یو اے ای کے صدر شیخ محمد بن زاید النہیان نے اس اعلان کے دوران صدر ٹرمپ کے ساتھ کھڑے ہو کر دونوں ممالک کے تعلقات کو “مضبوط ترین شراکت داری” قرار دیا۔ صدر ٹرمپ کو یو اے ای کا اعلیٰ ترین سول اعزاز “آرڈر آف زاید” بھی دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں :آسکر ایوارڈ یافتہ ڈائریکٹر رابرٹ بینٹن 92 برس کی عمر میں چل بسے