بھارتی سپریم کورٹ نے 21 ہزار کروڑ کی ہیروئن اسمگلنگ کیس کو لشکر طیبہ سے جوڑنے کو مسترد کردیا ہے۔
سپریم کورٹ نے بھارتی نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کی ہیروئن اسمگلنگ کیس کو لشکر طیبہ کی فنڈنگ سے جوڑنے کو مسترد کیا۔
بھارتی عدالت عظمیٰ نے کہا کہ این آئی اے کی اس کیس کو دہشت گردی سے جوڑنے کی دلیل قبل از وقت اور قیاس پر مبنی ہے۔
سپریم کورٹ نے مزید کہا کہ تفتیش ادارے کے پاس ملزم کو کسی کالعدم تنظیم سے جوڑنے کی کوئی مضبوط بنیاد نہیں، اس کیس کو لشکر طیبہ سے جوڑنے کی کوشش قبل از وقت ہے۔
عدالت عظمیٰ نے ملزم ہرپریت سنگھ تلوار کی ضمانت مسترد کرنے کا گجرات ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا اور کہا کہ وہ 6 ماہ بعد یا مقدمے میں پیشرفت کی صورت میں ضمانت کےلیے متعلقہ عدالت سے رجوع کرسکتا ہے۔
ملزم کے وکیل کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے بے بنیاد الزامات کے بعد ملزم کے بچوں کو اسکول میں ہراساں کیا گیا۔
اس پر عدالت نے احکامات جاری کیے کہ ملزم کے خاندان کے افراد کو الزامات کی سزا نہ دی جائے۔
بھارتی کرائم ایجنسی نے 2021 میں مندرا پورٹ سے 2 ہزار 988 کلو ہیروئن برآمد کی تھی، ملزم نے گجرات ہائی کورٹ سے ریلیف نہ ملنے پر سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔