36.9 C
Lahore
Wednesday, May 14, 2025
ہومتجارتی خبریںعالمی مالیاتی جریدے نے اقتصادی میدان میں پاکستان کی کارکردگی کو ’معاشی...

عالمی مالیاتی جریدے نے اقتصادی میدان میں پاکستان کی کارکردگی کو ’معاشی کرشمہ‘ قرار دے دیا


—فائل فوٹو

صفِ اوّل کے عالمی مالیاتی جریدے نے اقتصادی میدان میں پاکستان کی کارکردگی کو ’معاشی کرشمہ‘ قرار دے دیا۔

بیرن نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اگر سرمایہ کاروں نے پاکستان کی طرف توجہ نہ دی تو وہ پچھتائیں گے۔

 رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت کے ساتھ حالیہ مسلح جھڑپ شاید پاکستان کی بحالی کو متاثر نہ کرے، تاہم ملک کی اپنی کمزور معاشی بنیادیں مسئلہ بن سکتی ہیں۔

صفِ اوّل کے عالمی جریدے بیرن جو معروف عالمی جریدے وال اسٹریٹ جرنل کی سسٹر آرگنائزیشن ہے، اس کی رپورٹ میں کہا گیا کہ کراچی اسٹاک ایکسچینج انڈیکس 3 گنا ہو چکا ہے، حالات نے شہباز شریف اور ان کے فوجی اتحادیوں کو معاشیات اور زندگی کا بہترین محرک فراہم کیا ہے، مہنگائی تقریباً 40 فیصد سالانہ سے صفر کے قریب آ گئی۔

2031ء میں میچور ہونے والے یورو بانڈز کی قیمت ڈالرز میں 40 سینٹ سے بڑھ کر 80 سینٹ ہو گئی ہے۔

کراچی اسٹاک ایکسچینج انڈیکس تین گنا ہو چکا، ابھرتی منڈیوں کے کمزور قرض خریدنے والی سینڈ گلاس کیپیٹل مینجمنٹ سمجھتی ہے کہ پاکستان اب اتنا خطرناک نہیں رہا۔

حالات نے شہباز شریف اور ان کے فوجی ساتھیوں کو اقتصادیات اور زندگی میں بہترین ترغیبات میں سے ایک عطاء کی ہے۔

ماہرِ اقتصادیات سیلمی کہتے ہیں کہ موجودہ بہتر صورتِ حال کا شہباز شریف اور ان کے رفقاء کو کچھ کریڈٹ ملنا چاہیے، پاکستان کی موجودہ استحکام کی کوششیں 23-2022ء میں قریب قریب دیوالیہ ہونے کے تجربے سے شروع ہوئیں، اس وقت اکاؤنٹ کا توازن مثبت ہے۔

سینڈ گلاس کیپیٹل مینجمنٹ کے سرمایہ کاری کے شعبے کے سربراہ جینا لوزوسکی نے تبصرہ کیا ہے کہ ’پاکستان از اے گڈ اسٹوری‘۔

والٹن کیپیٹل مینجمنٹ کی چیف انویسٹمنٹ آفیسر ایلسن گراہم نے تبصرہ کیا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے سود کی شرح 10 فیصد سے بڑھا کر 22 فیصد کر دی، جس سے ملک کساد بازاری میں تو چلا گیا، لیکن مہنگائی پر قابو پا لیا گیا۔

بیرن نے اپنی رپورٹ میں یہ بھی کہا ہے کہ استحکام ایک بات ہے لیکن ترقی کچھ اور ہے، پاکستان کا آئی ایم ایف پروگرام ایسی اصلاحات کا مطالبہ کرتا ہے جو طاقتور طبقے کے مفادات یا عام آبادی کے ساتھ مقبول نہیں ہوں گے، پاکستان کو اپنی ٹیکس آمدن بڑھانے اور بجلی کی سبسڈی میں کٹوتی جیسے مشکل کام کرنا ہیں۔



مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات