انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی طرف سے پاکستان کو ایک ارب 2 کروڑ 3 لاکھ ڈالرز موصول ہو گئے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف نے رقم ای ایف ایف قرض پروگرام کی دوسری قسط کے طور پر جاری کی۔
اسٹیٹ بینک نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے رقم جاری کرنے کی منظوری 9 مئی کو دی تھی۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف کے جائزہ مشن نے پاکستان کی معیشت کا جائزہ لینے کے بعد قسط جاری کرنے کی سفارش کی تھی، دوسری قسط کی رقم 16 مئی 2025ء کے زرمبادلہ ذخائر کا حصہ ہو گی۔
واضح رہے کہ 9 مئی کو عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے ایگزیکٹیو بورڈ نے پاکستان کے لیے ایک ارب ڈالر قسط کی منظوری دی تھی۔
آئی ایم ایف اعلامیہ کے مطابق پاکستان نے قرض پروگرام پر سختی سے عمل درآمد کیا ہے، پروگرام پر عمل درآمد سے پاکستان کی مقامی اور بیرونی معاشی صورتِ حال میں بہتری آئی ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ پاکستان کے ریاستی ملکیتی اداروں میں اصلاحات لانا ہوں گی، پبلک سروسز بہتر کرکے توانائی کے شعبے میں اصلاحات لانا ہوں گی۔
آئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ موسمی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے استعداد کار بڑھانا ہوگی، پاکستان موسمی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لیے ایک ارب 40 کروڑ ڈالرز قرض لے سکے گا۔
اعلامیہ کے مطابق اس قرض سے پاکستان قدرتی آفات سے نمٹنے کے منصوبے بنائے گا، پاکستان کو قرض پروگرام کے تحت فوری ایک ارب ڈالر جاری کیے جائیں گے، یہ رقم جاری ہونے کے بعد پاکستان کو 7 ارب قرض پروگرام میں سے مجموعی طور پر 2.1 ارب ڈالرز مل جائیں گے۔
یاد رہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ 25 مارچ کو طے پایا تھا، 7 ارب ڈالر کے قرض پروگرام کے تحت 1 ارب ڈالر پہلے ہی مل چکے تھی۔