بھارت میں پاکستانی شہروں کے نام سے بنے ہوٹل اور دکانیں بھلے ہی توڑی جارہی ہوں، مگر کراچی میں بمبئی بریانی، دِلی کی نہاری، قورمہ، مٹھائی اور حیدرآبادی اچار بیچنے والوں کو کوئی خطرہ نہیں۔
بھارت میں مودی حکومت اور بے جے پی کی انتہاپسندی لوگوں کو عدم برداشت اور کم ظرفی کی طرف دھکیل رہی ہے۔
دوسری طرف پاکستان ہے جہاں کھلی جارحیت کا سامنا کرنے کے باوجود کسی کو نہ تو بھارتی عوام سے نفرت ہے اور نہ بھارتی ناموں سے۔
حیدرآباد دکن کی کراچی بیکری کا مستقبل کیا ہوگا؟ اس کا تو پتا نہیں البتہ کراچی میں نرسری کے مقام پر واقع دہلی سوئٹس کی دکان پر معمول کے مطابق شہریوں کا رش لگا ہوا ہے۔
کراچی میں بھارتی شہروں سے منسوب بریانی، قورمے اور مٹھائیاں ہی نہیں بلکہ خشک میوے بھی کسی خوف کے بغیر بیچے اور خریدے جارہے ہیں۔
کراچی سمیت پاکستان بھر کا نقشہ اس بات کا مظہر ہے کہ یہاں اقلیتوں سے،، پرائے دیسوں سے اور پرائے شہروں کے ناموں سے نہیں، بلکہ غلط کاموں سے نفرت ہے۔