37.1 C
Lahore
Wednesday, May 14, 2025
ہومغزہ لہو لہوپاکستان کی فتح اور شہباز شریف کا فاتحانہ خطاب

پاکستان کی فتح اور شہباز شریف کا فاتحانہ خطاب


10اور11مئی 2025 کی درمیانی شب ، گیارہ بجے کے بعد، وزیر اعظم ، جناب محمد شہباز شریف، نے قوم سے جو خطاب کیا ، شاندار، موثر اور قابلِ تحسین تھا۔ ساری پاکستانی قوم اِس خطاب کی منتظر تھی۔ خطاب کا ہر لفظ نگینے کی طرح چنیدہ تھا اور براہِ راست قوم کے دل پر بیٹھا ۔ یہ خطاب بجا طور پر فاتح پاکستانی قوم کے دل و دماغ کی ترجمانی تھی ۔

10مئی 2025 کا دن پوری پاکستانی قوم کے لیے اُسی طرح شادمانی کا دن تھا جیسے 28مئی1998 کا دن مسرتوں بھرا تھا ، جب پاکستان نے جناب نواز شریف کی قیادت میں ، بھارت سے زیادہ، ایٹمی دھماکے کیے۔ یہ10مئی کا دن اور وہ28مئی کا دن ، دونوں تاریخیں پاکستان کے ساتھ عالمِ اسلام ، عالمِ عرب کے لیے بھی حقیقی خوشی اور فتح کا باعث بنی ہیں۔ لاریب۔ عالمِ اسلام پاکستان کی کامیابی میں اپنی کامیابی اور پاکستان کی مسرت میں اپنی مسرتیں دیکھتا ہے۔آج پاکستان اور عالمِ اسلام اس لیے خصوصاً خوش ہیں کہ 10مئی کو پاکستان نے بے لگام ، کذاب اور مسلم دشمن بھارت کے منہ میں ،فاتحانہ عسکری طاقت کے ساتھ ، لگام ڈالی ہے ۔

 10مئی2025 کا دن درحقیقت پاکستان، پاکستانی قوم اور افواجِ پاکستان کی پُر شکوہ فتح کا دن ہے۔ اس روز افواجِ پاکستان اور پاکستان بھر کے عوام نے دُنیا پر ثابت کر دیا کہ پاکستان حقیقی طور پر بُنیانِ مرصوص ہے۔ افواجِ پاکستان نے خونریز مسلسل بھارتی جارحیت کا منہ موڑنے اوردندان شکن جواب دینے کے لیے ’’آپریشن بُنیانِ مرصوص‘‘ کے زیر عنوان چنیدہ بھارتی مراکز کو اہداف بناکر اقوامِ عالم پر ثابت کر دیا کہ دشمن کے خلاف صف آرا افواجِ پاکستان حقیقی طور پر اور بامعنی انداز میں سیسہ پلائی ہُوئی عسکریات ہیں : ایک ثابت شدہ بُنیانِ مرصوص!

6اور7مئی2025کی درمیانی شب ، رات کی تاریکیوں میں ، کمینے دشمن بھارت نے پاکستان کے کئی مقامات پر میزائلوں سے حملے کیے تو جواب دینے کے لیے پاکستان نے صبر اور اعراض سے کام لیا ۔پاکستانی فضائیہ کے شاہین اگرچہ جارح بھارت کے پانچ لڑاکا طیارے بھسم کر چکے تھے ۔ ان میں فرانسیسی ساختہ ’’رافیل ‘‘ جنگی جہاز کا پاکستانی جانباز شاہینوں کے مقابل شکست کھا کر زمیں بوس ہونا بھارت میں صفِ ماتم بچھانے کا باعث بن گیا۔ نریندر مودی ، مقتدر بی جے پی اور انڈین آرمی، سبھی، ندامت میں بَل کر رہ گئے۔ انتقام اور شرمندگی سے مغلوب ہو کر بھارت نے پھر جنگی ڈرونز سے پاکستان کے مختلف شہروں پر حملے کیے۔

افواجِ پاکستان اور پاکستانی فضائیہ کے جہاندیدہ دیدہ وروں نے مگر سب حملہ آور ڈرونز اپنی سرزمین پر گرا دیے ۔ اِس سے بھارت کو اپنے عوام اور اقوامِ عالم کے سامنے مزید شرمندگی اُٹھانا پڑی۔ بتایا گیا ہے کہ گرائے جانے والے بھارتی ڈرونز کی تعداد 70سے زائد ہے۔ مبینہ طور پر ایک بھارتی ڈرون کی قیمت ایک کروڑ 80لاکھ بھارتی روپے ہے۔ ہم اِسی سے اندازہ لگا سکتے ہیں کہِ صرف ڈرونز کی مَد میں، پاکستان نے تین دنوں میں بھارت کو کتنا بڑا مالی و فوجی نقصان پہنچایا ہے ۔ بھارت یہ خسارہ کبھی فراموش نہیںکر سکے گا۔

بھارت کی مسلسل دراندازیوں ، زیادتیوں اور حملوں کے باوصف پاکستان اور افواجِ پاکستان نے صبر کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑا ۔ پاکستان کی فیصلہ ساز قوتیں بجا اور مستحسن انداز میں سوچ رہی تھیں کہ یہ جنگ مزید نہ پھیلے ۔ امریکہ و مغربی ممالک سمیت اقوامِ عالم کی بھی یہی نیت اور سوچ تھی ۔ حکومتِ پاکستان کے ترجمانوں ( بشمول عطاء اللہ تارڑ) اور افواجِ پاکستان کے ترجمان ( لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری)نے مقامی اور بین الاقوامی صحافیوں کے سامنے تفصیلی ،بار بار پریس کانفرنسیں کرکے دُنیا کو یہ باور کروانے کی مستحسن کوشش کی کہ بھارتی جارحیت کے باوجود پاکستان مکالمے واعراض کو ترجیح دے رہا ہے ۔

دُنیا میں جو جو قوتیں اور شخصیات پاک بھارت جنگ رکوانے کی سعی کررہی تھیں، پاکستان ان کوششوں کی حوصلہ افزائی اور تعریف کررہا تھا ۔ مگر اِس سب کوششوں کے باوجود بھارت باز نہ آیا ۔ اُس نے شائد پاکستان کے صبر کو کمزوری سمجھ لیا تھا؛ چنانچہ شہ پا کراُس نے پاکستان پر پھر حملہ کیا تو جری افواجِ پاکستان شیر کی مانند اپنے تیار کچھار سے نکلیں اور اپنے دشمن پر حملہ آور ہو گئیں۔ پاکستان کے آزمودہ میزائل ( فتح وَن) قہر بن کر بیک وقت کئی بھارتی شہروں ( از قسم :آدم پور، صورت گڑھ، اُدھم پور،وغیرہ اورکئی بھارتی ائر بیسز و ائر فیلڈز) پر برسے تو دشمن اور اُس کی جملہ فوجی تنصیبات کھائے ہُوئے بھوسے کی مانند بن کر رہ گئے۔

تب بھارت کے ہوش ٹھکانے لگے ۔ اور تبھی بھارتی افواج کی ترجمان ( کرنل صوفیہ قریشی) نے بھارتی ٹی وی پر باقاعدہ اعلان کیا: اگر پاکستان مزید حملے نہ کرے تو بھارت بھی جواب نہیں دے گا۔پاکستان بھی جب یہی اسلوب اختیار کررہا تھا تو بھارت کے کانوں پر جُوں تک نہیں رینگ رہی تھی ۔ اُس کا زُعم اور تکبرو غرور آسمانوں کو چھُو رہا تھا ۔ پاکستانی فتح وَن میزائلوں کی بوچھاڑ نے بھارتی نخوت و تکبر خاک میں ملا دیا۔ سچ ہے لاتوں کے بھُوت باتوں سے نہیں مانتے !

سیز فائر کی خبر تو10مئی کی سہ پہر ہی آگئی تھی مگر اِس کا اعلان کرنے کے لیے حکومتِ پاکستان نے مزید صبر اور تحمل سے کام لیا۔ نجی ٹی ویوں پر یہ خبریں بھی آ گئی تھیں کہ وزیر اعظم ، جناب شہباز شریف، فتح کا اعلان کرنے کے لیے باقاعدہ قوم سے خطاب فرمائیں گے۔ یہ خطاب سامنے آتے آتے رات کے سوا گیارہ بج گئے ۔

فتحیابی اور مسرت کے نشے سے سرشار مگر قوم رات گیارہ بجے بھی جاگ رہی تھی۔ وزیر اعظم صاحب نے نہائت نپے تُلے الفاظ میں فتح کا اعلان کیا ۔ اللہ کریم کی بے پناہ کرم فرمائیوں اور کرم نوازیوں کا شکر بھی ادا کیا ۔ تینوں مسلّح افواج کے جوانو ںافسروںاور تینوں مسلّح افواج کے سربراہوں کی جرأتوں کو احترام و اکرام سے سیلوٹ کیا۔پاکستان بھر کی سیاسی جماعتوں اور اُن کے لیڈروں کے تعاون کا شکریہ بھی ادا کیا اور خصوصاً اپنے قائد ، جناب نواز شریف ، کی رہنمائی کو بھی یاد رکھا۔ جناب شہباز شریف نے دل کی گہرائیوں سے امریکی صدر (ڈونلڈ ٹرمپ)، سعودی فرمانروا و سعودی کراؤن پرنس (جناب شاہ سلمان و محمد بن سلمان)، برطانوی وزیر اعظم ( کیئر اسٹارمر) ، ترکیہ و قطر اور یو اے ای کے معزز سربراہوں کا نام لے لے کر بے حد شکریہ ادا کیا کہ اُن کی درمیان داری سے پاک بھارت جنگ بندی معرضِ عمل میں آئی ہے ۔

قوم سے خطاب کرتے ہُوئے وزیر اعظم پاکستان ، شہباز شریف، کے اَنگ اَنگ سے اعتماد اور خوشی جھلک رہی تھی ۔ صاف نظر آ رہا تھا کہ یہ تقریر ایک فاتح کی تقریر ہے ۔ چھ اور سات مئی کی درمیان شب جب بھارت نے پُر امن پاکستان پر حملہ کیا تھا تو امریکی صدر ِ ڈونلڈ ٹرمپ، نے اِس اقدام کو ’’شرمناک‘‘ قرار دیا ۔ اِسی سے مترشح اور عیاں ہو گیا تھا کہ پاکستان کے خلاف بھارتی سازشوں اور حملوں کو امریکہ کی اشیرواد نہیں ملنے والی۔ ساری دُنیا نے بھی بھارتی جارحیت کی لعنت ملامت کی اور پاکستان کے صبر و اعراض کی تعریف و تحسین کی ۔ یوں پاکستان فوجی محاذ کے ساتھ ساتھ سفارتی محاذ پر بھی سرخرو ہُوا ہے ۔ پاکستان آرمی کے سربراہ، جنرل سید عاصم منیر، ایک زبردست ہیرو کے طور پر قوم کے سامنے آئے ہیں ۔ ہمارا اصل فاتح۔ قوم جنرل عاصم منیر صاحب پر فخر کررہی ہے۔



مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات