40.3 C
Lahore
Monday, May 12, 2025
ہومسائنس اینڈ ٹیکنالوجیسائنسدانوں کا منفر کارنامہ مریخ پر سمندر ڈھونڈ لیا

سائنسدانوں کا منفر کارنامہ مریخ پر سمندر ڈھونڈ لیا



(24 نیوز)مریخ کی سرخ اور سوکھی سطح کے نیچے ایک حیرت انگیز راز چھپا ہے، بہت سارا مائع پانی، جو زمین جیسے سمندر کی صورت میں مریخ کے اندر موجود ہے۔

اربوں سال پہلے، مریخ پر دریا بہتے تھے اور جھیلیں موجود تھیں لیکن جیسے جیسے مریخ کا ماحول خراب ہوا اور اس کا حفاظتی مقناطیسی میدان ختم ہوا، پانی زمین کی سطح سے غائب ہوتا گیا۔ کچھ خلا میں اُڑ گیا، کچھ برف بن گیا، اور کچھ چٹانوں میں جذب ہو گیا۔

لیکن سائنسدانوں کے حساب کے مطابق جو پانی نظر نہیں آ رہا، وہ اتنا زیادہ ہے کہ پورے مریخ کو 700 سے 900 میٹر گہرے پانی میں ڈھک سکتا ہے، سوال یہ ہے کہ یہ سارا پانی گیا کہاں؟

ایک ممکنہ جواب یہ ہے کہ یہ پانی مریخ کی سطح کے نیچے چھپ گیا جب مریخ پر بہت زیادہ شہاب ثاقب گرتے تھے، انہوں نے زمین میں گہرے سوراخ اور دراڑیں پیدا کیں ان کے ذریعے پانی نیچے چلا گیا نیچے درجہ حرارت اتنا گرم ہوتا ہے کہ پانی مائع حالت میں رہ سکتا ہے، یعنی جم نہیں جاتا۔

پانی کا سراغ کیسے ملا؟
2018 میں ناسا نے ’انسائٹ لینڈر‘ مریخ پر بھیجا تاکہ وہ مریخ کے اندرونی حصے کی معلومات لے سکے اس میں ایک خاص آلہ لگا تھا جو زلزلے کی ہلکی سے ہلکی آواز بھی سن سکتا تھا۔

2021 اور 2022 میں مریخ پر دو شہاب ثاقب گرے اور ایک قدرتی زلزلہ آیا ان سے زمین میں لہریں پیدا ہوئیں، جیسے پانی میں کنکر پھینکنے سے لہریں بنتی ہیں انسائٹ نے ان لہروں کو سنا،ان لہروں کی مدد سے سائنسدانوں نے مریخ کی سطح کے نیچے کا نقشہ بنایا انہوں نے دیکھا کہ 5.4 سے 8 کلومیٹر گہرائی میں ایسی تہہ ہے جہاں زلزلے کی لہریں سست ہو جاتی ہیں یہ ایسا ہی ہوتا ہے جیسے پانی چٹانوں میں جذب ہو کر انہیں ’نرم‘ بنا دیتا ہے۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس تہہ میں اتنا پانی ہو سکتا ہے کہ اگر اسے باہر نکالا جائے تو پورے مریخ کو 520 سے 780 میٹر گہرے سمندر میں ڈھک سکتا ہے۔

یہ دریافت کیوں اہم ہے؟

یہ پتہ چلانا کہ مریخ کے نیچے پانی موجود ہے، بہت اہم ہے۔ اس سے ہمیں مریخ کی ماضی کی کہانی سمجھنے میں مدد ملتی ہے، کہ وہاں کبھی زندگی تھی یا نہیں اور اگر مستقبل میں انسان مریخ پر آباد ہونا چاہیں، تو یہ پانی ان کے کام آ سکتا ہے۔



مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات