راولپنڈی:
راولپنڈی کے تھانہ کینٹ کے علاقے حیدر روڈ پر ڈمپر کی موٹر سائیکل اور رکشے کو ٹکر سے موٹر سائیکل پر سوار ماں بیٹا جاں بحق جبکہ رکشہ ڈرائیور سمیت دو افراد زخمی ہوگئے۔
راولپنڈی مال روڈ پر انڈر پاسز کی تعمیر کا کام جاری ہے جبکہ ٹریفک کو حیدر روڈ سمیت دیگر متبادل راستوں پر سے گزارا جارہا ہے، اسی طرح حیدر روڈ پر تیز رفتار ڈمپر اچانک ڈرائیور سے بے قابو ہو کر اپنے سامنے جاتے ہوئے رکشے اور موٹر سائیکل سے جا ٹکرایا، حادثے کے نتیجے میں رکشے کا عقبی حصہ ڈمپر کے نیچے آکر کچلا گیا جبکہ موٹر سائیکل دور جاگرا۔
کینٹ پولیس کے مطابق حادثے میں موٹر سائیکل سوار ماں اور بیٹا جن کے نام مسماتہ فوزیہ اور امجد علی موقع پر دم توڑ گئے جبکہ رکشہ ڈرائیور اور شہری وقاص اور عادل شدید زخمی ہوئے جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا۔
دوسری جانب حادثے کے بعد ڈمپر ڈرائیور کو فوری طور پر تحویل میں نہ لینے پر شہریوں کی بڑی تعداد جمع ہوگئی اور سٹی ٹریفک پولیس کے وارڈنز کے سامنے احتجاج کیا اس حوالے سے وڈیوز بھی وائرل ہوئیں جن میں شہریوں کو سٹی ٹریفک پولیس کے دو وارڈنز کو یہ کہتے سنا جاسکتا ہے کہ ڈمپر والے نے دو افراد کو کچل دیا ہے اور آپ اس کو ہاتھ بھی نہیں لگا رہے، چالان کے لیے آپ فورا حرکت میں آجاتے ہیں اس کو پکڑیں اور تھانے لے کر جائیں۔
اس کے جواب میں سٹی ٹریفک پولیس کے وارڈنز سر ہلا تے دیکھے جاسکتے ہیں بعدازاں شہریوں نے ڈمپر میں سوار ڈرائیور جو شیشے بند کرکے اندر بیٹھا ہوا تھاکو خود ڈمپر سے نکالا اور سٹی ٹریفک پولیس کے حوالے کیا جس کو سٹی ٹریفک پولیس کی موبائل وین میں ڈال کر تھانہ کینٹ منتقل کردیاگیا۔
اس حوالے سے دریافت کرنے پر ٹریفک پولیس حکام نے بتایاکہ ڈمپر ڈرائیور کو منتقل کرنے کے لیے گاڑی کا انتظار کررہے تھے اس لیے اس کو فوری طور پر ڈمپر سے نہیں نکالا اور سرکاری گاڑی آنے پر اس کو تھانے منتقل کردیا۔
ایس ایچ او کینٹ لقمان جاوید کا کہنا تھا کہ ڈمپر مال روڈ پر جاری کام کے سلسلے میں ہی وہاں آیا اور خالی تھا تاہم ڈرائیور جس کا نام عبداللہ ہے کو گرفتار کرلیاگیا جس کا کہناتھا کہ رکشہ و موٹر سائیکل دیکھ کر بریک لگائی لیکن حادثہ ہوگیا۔
دوسری جانب حیدر روڈ جیسے مصروف ترین روڈ پر ڈمپر حادثے پر شہریوں نے مطالبہ کیا اگر تعمیراتی میٹریل کے لیے مال بردار وہیکل و ڈمپر علاقے میں آئیں تو ان پر دن کے اوقات میں پابندی ہونی چاہیے تاکہ اس طرح کے حادثات نہ ہو۔